لاہور(نیوزڈیسک ) سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو ندیم اشرف کی سربراہی میں کمیٹی روم میں فل بورڈ میٹنگ کاانعقاد ہوا۔ اس موقع پر ندیم اشرف نے کہاکہ عوام کی شکایات کاازالہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ محکمہ ریونیو کو دیگر محکموں کیلئے رول ماڈل بنا دیا گیا ہے جہاں جزا اور سزا کا نظام نافذالعمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کے تمام فرد سنٹرز میں بائیومیٹرک حاضری کے نظام کو لاگو کردیا گیا ہے جبکہ فرد سنٹروں میں افسران و اہلکاران کے موبائل فون دوران ڈیوٹی استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور انہیں پابند کیاگیا ہے کہ وہ باوردی اور خوش اخلاقی کو اپنا شعار بنائیں۔ انہوںنے کہاکہ وراثتی امور میں حصہ ٹرانسفر کرنے کے معاملے میں حیل و حجت کا مظاہرہ کرنے والے ریونیو افسران کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ایسے افسران جو ریونیو ٹارگٹ کو پورا نہیں کر رہے ہیں بالخصوص زرعی ٹیکس کو شوکاز نوٹس جاری کئے جارہے ہیں تاکہ ان کے خلاف یکطرفہ کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔ انہوں نے بتایاکہ صوبہ بھر میں ریونیو افسراان کو اپنا اپنا ٹارگٹ مکمل کرنے کیلئے 30جون تک کی مہلت دے دی گئی ہے جبکہ ریونیو افسران کی ترقی کا عمل ان کی کارکردگی سے مشروط کر دیاگیا ہے۔