اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے دھمکی دی ہے کہ پی ٹی سی ایل نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو اس کے تمام اکاﺅنٹس منجمند کردیں گے ۔ وزارت خزانہ کو پی ٹی سی ایل انتظامیہ کیخلاف تادیبی کارروائی کرنے کا خط لکھ دیا ہے 846 آڈٹ پیرا اعتراضات میں اربوں کی کرپشن کی ہے ۔ ریڈیو پاکستان نے جدید دور میں خود کو کھڑا کرنا ہے تو وہ ملکہ پکھراج کے گانے چلانا بند کرے ۔ پی اے سی کا اجلاس رانا افضال کی صدارت میں ہوا جس میں وزارت اطلاعات اور مواصلات کے مالی حسابات کا جائزہ لیا گیا ۔ وزارت فنانس کو وزارتوں کے خط کا جواب فوراً دینا چاہیے ۔ ہر ادارہ اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار وزارت خزانہ کو ٹھہرا رہا ہے ۔ وزارت بین الصوبائی رابطہ کے سیکرٹری نے کہا کہ سپورٹس بورڈ کے رولز بنائے جارہے ہیں اور منظوری کیلئے فنانس کو بھیجے ہیں ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ دس سال سے بورڈ کے معاملات غیر قانونی طور پر چلائے جارہے ہیں سپورٹس بورڈ کے معاملات چلانے کیلئے ایک ایگزیکٹو کمیٹی ہے جس کے سربراہ وزیر ہوتے ہیں جو بجٹ منظور کرتی ہے ۔ عبدالمنان نے کہا کہ افسران ایک دوسرے کیخلاف دھرنا نہیں دیتے سیاستدان ایک دوسرے کیخلاف دھرنا دیتے ہیں ۔ پی اے سی کو بتایا گیا کہ نواز شریف دور حکومت میں این ٹی سی نے وزیراعظم ہاﺅس اور دیگر وی آئی پی کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے پانچ لاکھ کے پرزے بھیجے تھے جو رقم وصول ہی نہیں کی ہے این ٹی سی نے ٹینڈر کے بغیر پانچ لاکھ آٹھ ہزار کے اخراجات کئے ہیں یہ خریداری اپولو نامی کمپنی سے کی تھی پی اے سی نے یہ معاملہ بورڈ سے منظور کرانے کی ہدایت کردی ۔ این ٹی سی کے مائیکرو وویو انجینئر نے ٹینڈر کے بغیر تین لاکھ 63 ہزار سے قیمتی گاڑی خرید لی یہ خریداری بھی نواز شریف حکومت کے دوسرے دور حکومت میں ہوئی تھی آڈٹ حکام نے ایگزیکٹو ڈویژنل انجینئر کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے 2014ءمیں یہ گاڑی 2016ء میں نیلامی کردی ٹیلی فون انڈسٹریز نے سات کروڑ 27لاکھ روپے کے ایئر کنڈیشنر خرید لئے تھے یہ خریداری غیر قانونی طریقہ سے کی گئی 1996ءمیں افسران نے یہ کرپشن کی تھی کل خریداری 131ملین تھی اب باقی 73ملین ہے ۔ ٹیلی فون انڈسٹری کے کیشیر نے فراڈ سے 85 لاکھ روپے کا فراڈ کیا ملزمان پکڑے بھی گئے تھے لیکن مقدمہ عدالت میں موجود ہے سیکرٹری نے بتایا کہ ملزم نے سات سال کی سزا بھی بھگت لی ہے لیکن لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں کی ہے ملزم کی جائیداد گروی کرلی ہے انڈسٹری حکام نے 1997ءمیں 46لاکھ روپے کے ٹائٹ رائٹرز فروخت کئے لیکن رقم ریکور نہیں کی ہے ۔ پی اے سی نے ریکوری کرنے کی ہدایت کی ہے پی اے سی کو آڈٹ حکام نے بتایا کہ پی ٹی سی ایل کے 846 آڈٹ پیرا ہمارے پاس پڑے ہیں اس میں اربوں روپے کی کرپشن موجود ہے لیکن نجکاری ہوگئی ہے پی اے سی نے بتایا کہ 74فیصد پی ٹی سی ایل کی مالک حکومت ہے ۔ اتصالات 200ارب کی جائیداد حاصل کرنا چاہتی ہے اس حوالے سے فنانس وزارت کو لکھ دیا ہے ۔ انہوں نے ہدایت کی ہے کہ آڈٹ پی ٹی سی ایل حکام کو طلب کرتے اور آڈٹ حکام ان کے اکاﺅنٹس کے آڈٹ کرے پی ٹی سی ایل کی نجکاری کا معاہدہ کرنے والے دوزخ میں عذاب بھگتیں گئے ۔ آڈیٹر جنرل کی طرف سے بھیجی گئی آڈٹ ٹیم کو دروازے سے باہر بھیج دیا ہے پی اے سی نے کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل کے بینک اکاﺅنٹس منجمند کر دینگے ۔پی ٹی وی کے ایم ڈی ایم مالک نے کہا کہ پی ٹی وی کا پورا سسٹم تبدیل کردیا گیا ہے جدید آلات ، پروڈیوسر اور عملہ تعینات کیا ہے پی ٹی وی سے دس سالوں کا گند ٹھیک کررہے ہیں ادارے میں نئی اصلاحات لارہے ہیں پی ٹی وی کے دو ارب ساٹھ کروڑ بقایا جات ابھی تک وصول نہیں ہوسکے ہیں ۔ پی ٹی وی کو مکمل طور پر تبدیل کردیا جائے گا ۔ پی اے سی کے ممبران نے کہا کہ ریڈیو بھی اپنی حالت خود بدلے تاکہ ہر شخص ریڈیو سننے کو ترجیح دے اس سے ریونیو بھی بڑھے گا اور ادارہ ترقی کرگے گا ۔ میاں منان نے کہا کہ ہر شخص برطانیہ جاتا ہے واپس آکر نہیں بتاتا کہ اس نے وہاں کیا کام کئے ہیں ریڈیو کے ایم ڈی نے کہا کہ پی اے سی کو بھی بجلی بلوں سے ٹیکس ملنا چاہیے جس طرح پی ٹی وی کو مل رہا ہے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے وزارت اطلاعات ونشریات کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا ہے اور سیکرٹری کی سرزنش بھی کی ہے ۔