بدھ‬‮ ، 15 اکتوبر‬‮ 2025 

نائن زیرو کے اطراف سے پکڑے جانے والے ملزمان کی ذمہ داری ایم کیو ایم پر ہے تو اسامہ بن لادن کی ذمہ داری کس پر ہے

datetime 13  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک ) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ان کی جماعت کے مرکز نائن زیرو پر رینجرز کی جانب سے چھاپہ مارے جانے کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی جس کے بعد پارٹی قائد الطاف حسین نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں پاک فوج سے سوال کیا کہ نائن زیرو کے اطراف سے دہشت گرد گرفتار ہوئے ہیں جبکہ اس کا الزام ایم کیو ایم پر لگایا جا رہا ہے ۔جبکہ پاک فوج کی کاکول اکیڈمی کی چھاﺅں میں اسامہ بن لادن چھپا ہوا تھا ، مجھے بتایا جائے کہ اس کو کس نے پناہ دے رکھی تھی ۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایک نڈر آدمی ہیں لیکن اسامہ بن لادن کا کاکول کے قریبی علاقے سے برآمد ہونے کے بارے میں کسی سے حساب مانگا گیا ہے؟ انہوں نے مزید سوال اٹھایا کہ ایم کیو ایم کے گرد گھیرا تنگ کرنے والے جوا ب دیں کہ اس وقت موجود تمام فوجیوں کو برطرف کیوں نہیں کیا گیا ؟ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وردی تمام قوانین سے ماورا ہے لیکن اگر رینجرز اہلکار طریقے سے دہشت گردوں کو گرفتار کرتے تو اتنا شور نہ ہوتا۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ مجرم کوئی بھی ہو اسے سزا ملنی چاہیئے خواہ وہ ان کا بھائی ہی کیوں نہ ہو ۔

مزید پڑھئے: سعودی رئیس زاد ے کی دن کے 10 بجے رات کے 12 بجے والی حرکتیں

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ پارٹی کے چند قائدین کو دہشت گردوں کی پناہ لینے کا علم تھا جبکہ انہوں نے قسم کھاتے ہوئے کہا کہ خدا کی قسم رابطہ کمیٹی سے کئی مرتبہ پوچھا کہ یہاں کوئی کرمنل تو نہیں رہ رہا ۔الطاف حسین کا کہنا تھا کہ جب علم ہوا کہ مطلوب افراد گرفتار ہوئے ہیں تو رابطہ کمیٹی پر غصہ کیا اور ان سے پوچھا کہ جھوٹ کیوں بولا اور انہیں کیوں نہیں بتایا کہ نائن زیرو یا اس کے اطراف میں جرائم پیشہ افراد رہ رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ پارٹی میں سب لوگ گندے نہیں ہیں جبکہ کچھ لوگ گندے کاموں میں پڑ گئے ہیں۔

مزید پڑھئے: اگر مجھے شادی کرنا ہوتی تو کرینہ سے کرتا

ایم کیو ایم کے مقتول رہنماءعمران فاروق قتل کے قتل کیس کے حوالے سے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ لندن پولیس تحقیقات کر رہی ہے جبکہ انہوں نے حکومت پاکستان سے درخواست کی کہ کیس کے 2 لوگ حکومت کے پاس ہیں تو وہ پیش کرے ۔جبکہ الطاف حسین سے منی لانڈرنگ کیس سے متعلق پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ سکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے ان کی جماعت کے بیشتر اکاﺅنٹ ابھی تک سیل ہیں لیکن ان مقدمات میں زیادہ سے زیادہ کیا ہو جائے ؟ الطاف حسین نے واضح کیا کہ اگر انہین سزا ہوئی تو وہ سزا کاٹیں گے اور کسی سے رہائی کی بھیک نہیں مانگیں گے۔الطاف حسین نے مزید کہا کہ ان کیسز کی وجہ سے ان کا پاسپورٹ اور دستاویزات برطانیہ کی حکومت کے پاس ہیں اور جیسے ہی انہیں یہ دستاویزات واپس ملتے ہیں تو وہ سیدھا پاکستانی ہائی کمیشن جا کر پاکستانی پاسپورٹ اور دیگر ضروری کاغذات بنوائیں گے جبکہ یہ عمل اگر 15 دن میں مکمل ہو جائے تو وہ اگلے 15 دن میں پاکستان واپس آنے کو تیار ہیں۔

مزید پڑھئے: علم کی دولت سے مالا مال جنگی ٹینک تیار

اپنی جماعت کے رہنماءاور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ گورنر ٹھہر ٹھہر کر بولتے ہیں جبکہ وہ روانی سے گفتگو کرنے کے عادی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عشرت العباد ایسے بات کرتے ہیں کہ کسی کو برا نہ لگ جائے اور ان کی چال میری چال سے الگ ہے ۔انہوں نے واضح طور پر کہا کہ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے ساتھ ان کے اختلافات بہت زیادہ ہیں ۔جبکہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن صولت مرزا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صولت مرزا کو ایم کیو ایم چھوڑے ہوئے 20 سے 25 سال ہو گئے ہیں جبکہ اس کا ہماری جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…