سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت جنگجو تنظیم داعش کی ممکنہ سرگرمیوں اور کارروائیوں سے غافل نہیں ہے جب کہ اس تنظیم سے وابستہ افراد سمیت دیگر کالعدم تنظیموں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی بھی جاری ہے۔سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے پارلیمنٹ ہاو¿س میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں کچھ کالعدم تنظیموں کی جانب سے داعش کے ساتھ روابط کا دعویٰ سامنے آیا ہے جس پر سکیورٹی اور خفیہ ادارے ان تنظیموں پر نظر رکھے ہوئے ہیں تاہم پاکستانی عوام کی داعش کے ساتھ کوئی نظریاتی اور جغرافیائی وابستگی نہیں ہے۔اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں داعش کی شدت پسندانہ کارروائیوں کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، عالمی برادری بھی ان کارروائیوں کے خلاف متحرک ہوچکی ہے اور حکومت پاکستان بھی اس کی ممکنہ سرگرمیوں سے غافل نہیں ، ملک میں اس تنظیم سے وابستہ افراد سمیت دیگر کالعدم تنظیموں کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے۔ سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ پاک فوج داعش سمیت کسی بھی کالعدم تنظیم کے خلاف کارروائی میں عالمی اتحاد کا حصہ نہیں ہے۔سیکریٹری خارجہ نے کمیٹی کو مزید بتایا کہ ملک میں قومی ایکشن پلان کے تحت ہونے والی ہزاروں گرفتاریوں میں داعش کے حامیوں کی موجودگی کوبھی خارج از امکان نہیں کہا جاسکتا۔