سیالکوٹ ( آئی این پی )صوبائی وزیر بلدیات محمد منشاء اللہ بٹ نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف صوبہ بھر میں سڑکوں کا جال بچھا کر ذرائع آمد و رفت میں سہولیات پیدا کرنے کو اپنی اولین ترجح بنائے ہوئے ہیں اس مقصد کے لئے سیالکوٹ کو انٹرنیشنل شہر بنانے اور معاشی ترقی میں انقلاب برپا کرنے کے لئے91کلومیٹر طویل لاہور سیالکوٹ موٹروے پراجیکٹ کی تکمیل پر مجموعی طور پر تقریبا44 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔ ‘
نیشنل ہائی اتھارٹی گورنمنٹ آف پاکستان کے میگا پراجیکٹ کا کام فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی نگرانی میں چار سیکشن میں شروع ہوچکا ہے جبکہ موٹروے کی تعمیر کیلئے مطلوبہ زمین کی خریداری کا مرحلہ پہلے ہی مکمل کرلیا گیا ہے اور زمین کے مالکان میں مجموعی طور پر 5ارب 90کروڑ40 لاکھ روپے کے معاوضہ جات تقسیم کر دیئے گئے ہیں ۔ یہ بات صوبائی وزیر بلدیات و کمیونٹی ڈویلپمنٹ پنجاب محمد منشاء اللہ بٹ نے لاہور سیالکوٹ روڈ کے مختلف سیکشن پر جاری تعمیراتی و ترقی کے جاری کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر میئر سیالکوٹ توحید اختر چودھری اور رکن صوبائی اسمبلی چودھری محمد اکرام کے علاوہ این ایچ اے اورایف ڈبلیو او کے متعلقہ حکام بھی موجود تھے ۔صوبائی وزیر بلدیات محمد منشاء اللہ بٹ نے بتایا کہ لاہور سیالکوٹ موٹروے کی 4لین ہونگی جس میں 8انٹر چینجز بھی تعمیر کئے جائیں گے جبکہ سروس ایریاِ، آئی ٹی ایس ، فسٹ ایڈ میڈیکل سنٹر ، ہارٹی کلچرل اور منی سروس ایریا بھی منصوبہ کا حصہ ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ اس منصوبے میں معیار کو یقینی بنانے کیلئے ڈائریکٹیوریٹ آف ڈیزائن اینڈ کنسلٹینسی رسالپور کی خدمات حاصل کی گئی ہیں ۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ یہ منصوبہ لاہور اور سیالکوٹ کے عوام کو اور زیادہ قریب لے آئے گا اور علاقہ میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کی تکمیل میں اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا جائے گااورمنصوبہ کی بروقت تکمیل کیلئے ہفتہ وارآن گراؤنڈ پراگرس چیک کی جائے گی ۔
انہوں نے کہاکہ اس منصوبہ میں زمین کی 100فیصدی نشاندہی مکمل ہوچکی ہے اور زمین این ایچ اے کے حوالے کردی گئی ہے جبکہ ارتھ کا کام 16فیصد اور اسٹریکچر ز کا کام تقریبا 6فیصد ی مکمل ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس منصوبہ پر کام کی رفتار کو مزید تیز کریں تاکہ مقررہ ٹائم لائن کے اندر اس منصوبہ کی تکمیل ممکن ہوسکے ۔ صوبائی وزیر نے شہباز شریف فلائی اوور سبلائم چوک کے زیر تعمیر منصوبے کا بھی جائزہ لیا اور منصوبے کی رفتار کو مزید تیز کرنے کیلئے ایکسئین ہائی سے کو ہدایت کی ۔
ترقیاتی منصوبو ں کو شہر کی 50سے100ضروریات کو مدنظر رکھ کر ڈیزائن کرنا ہونگے ان نے تجویز پیش کی کہ ویسٹرن بائی پاس کے منصوبے میں سروس لین شامل کی جائیں تاکہ یہ منصوبے کئی دہائیوں کیلئے شہر کی ٹریفک کا دباؤ برداشت کرسکے ۔ انہوں نے کہاکہ شہر کے ترقیاتی منصوبہ بندی کیلئے متعلقہ اداروں اور ماہرین کے مشاورت سے سوچ سمجھ کر ڈایزئن کرنا ہوگا تاکہ عوامی ٹیکس سے حاصل کیا گیا ترقیاتی فنڈز کا بہترین مصرف ہوسکے ۔ ترقیاتی منصوبوں میں کام کی رفتار اور معیار کو یقینی بنانے کیلئے متعلقہ اداروں کو نگرانی کا عمل فول پروف بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ سپروائزر اگر اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے انجام دیں تو منصوبوں کے معیار کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔