احتجاج کی کال دینے والے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی خود احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔ صوبائی وزیر شفیع جان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت نہیں کریں گے، وہ پشاور میں موجود ہیں اور ملاقات کا دن جمعرات کو ہے تو وہ اسی دن عمران خان سے ملنے آئیں گے انہوں نے صوبے کی گورننس کو بھی دیکھنا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین اس پر خوب تنقید کرتے نظر آئے کہ احتجاج کی کال دے کر سہیل آفریدی خود ہی شریک نہیں ہو رہے تو احتجاج کیسے ہو گا۔ کئی صارفین نے سوال کیا کہ کیا عمران خان سے بھی زیادہ اہم کچھ ہے جو وہ نہیں آئے۔ایک صارف نے لکھا کہ سہیل آفریدی نے آج علیمہ خانم کے ساتھ اڈیالہ نہ جانے کا فیصلہ کر کے سراسر غلط کیا۔ پنجاب کے سارے عہدیداران اور عوام کو آج بلایا ہے تو آپ جمعرات کا انتظار کیوں کررہے ہیں؟ ایک ہی دفعہ زیادہ لوگ جمع ہوتے تو زیادہ پریشر نہیں پڑتا؟ عمران خان سے ملاقات کرانے پے مجبور نہیں ہوتے؟
سوشل میڈیا صارفین نے سہیل آفریدی پر سخت تنقید کی کہ انہوں نے احتجاج کی کال دی، لیکن خود اس میں شرکت نہیں کی، جس پر صارفین نے سوال کیا کہ ایسا احتجاج کیسے کامیاب ہو سکتا ہے۔ کئی لوگوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا عمران خان سے زیادہ اہم کوئی اور چیز ہے جس کی وجہ سے سہیل آفریدی احتجاج میں شامل نہیں ہوئے۔ ایک صارف نے لکھا کہ سہیل آفریدی کا علیمہ خانم کے ساتھ اڈیالہ نہ جانے کا فیصلہ غلط تھا، کیونکہ پنجاب کے تمام عہدیداران اور عوام کو آج بلایا گیا تھا۔ صارفین نے استفسار کیا کہ اگر آج ہی زیادہ لوگ جمع ہوتے تو زیادہ دباؤ پڑتا اور عمران خان سے ملاقات کے امکانات بڑھ جاتے۔















































