اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان کی مسلح افواج میں اعلیٰ ترین فوجی رینک “فیلڈ مارشل” کو ایک بار پھر زندگی مل گئی، جب آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو اس باوقار اعزازی عہدے پر ترقی دے دی گئی۔ یہ درجہ عموماً ان فوجی افسران کو تفویض کیا جاتا ہے جنہوں نے ملکی دفاع یا جنگی میدان میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہو۔
یہ عہدہ جنرل کے رینک سے بھی اعلیٰ تصور کیا جاتا ہے اور اس کا شمار پانچ ستارہ (فائیو اسٹار) رینکس میں ہوتا ہے۔ یہ محض ایک اعزازی حیثیت رکھتا ہے، جس کے ساتھ کوئی باقاعدہ کمان یا انتظامی ذمہ داری منسلک نہیں ہوتی، بلکہ اسے فوجی خدمات کے اعتراف کے طور پر دیا جاتا ہے۔
اس سے قبل پاکستان کی تاریخ میں صرف ایک شخصیت کو یہ رینک دیا گیا تھا، اور وہ تھے سابق صدر اور سپہ سالار جنرل محمد ایوب خان، جنہیں 1959 میں فیلڈ مارشل کے رتبے پر فائز کیا گیا تھا۔
فیلڈ مارشل کا عہدہ نہ صرف اعلیٰ ترین فوجی اعزاز کی علامت ہے بلکہ یہ اس افسر کی قیادت، بہادری اور حب الوطنی کا عملی اعتراف بھی ہوتا ہے، جو اپنی قوم کی سلامتی کے لیے غیر معمولی خدمات سرانجام دیتا ہے۔