اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت پر 10 مئی کو کیے گئے جوابی حملے سے قبل چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے نمازِ فجر کی امامت کی تھی، جو ایک جذباتی لمحہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے سی ایم ایچ سیالکوٹ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے دوران زخمی ہونے والے فوجی اہلکاروں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پاک فوج نے ملکی خودمختاری کے دفاع میں جو کردار ادا کیا ہے وہ مثالی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ہی شب میں دشمن کو واضح پیغام دے دیا گیا کہ پاکستان اپنی سرزمین کے دفاع میں ہر حد تک جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 10 مئی کی صبح بھارت کے خلاف جوابی کارروائی سے پہلے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے نماز فجر کی امامت کی، جو لمحہ دل کو چھو جانے والا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کو 78 برس بعد حقیقی خودمختاری کا احساس ہوا ہے، اور اگر بھارت نے آبی جارحیت کی کوشش کی تو اسے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ بارڈر پر لڑنے والے ہمارے جوانوں نے غیر معمولی دلیری کا مظاہرہ کیا ہے، اور ان کی قربانیاں قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔ زخمی جوانوں سے ملاقات میرے لیے باعثِ فخر ہے، اور ان کا عزم آج بھی بلند ہے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر میں ایک جعلی فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں مودی حکومت نے جنگی جنون کا مظاہرہ کرتے ہوئے 7 مئی کو رات کے وقت پاکستان پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔ تاہم پاک فوج نے فوری ردعمل دیتے ہوئے ان حملوں کو ناکام بنایا اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا۔
پاکستان نے 10 مئی کو صبح سویرے “آپریشن بنیان مرصوص” کے تحت بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا۔ اس آپریشن نے دشمن کی برتری کے غرور کو خاک میں ملا دیا اور بھارت کو جنگ بندی پر مجبور ہونا پڑا۔
پاکستانی قوم اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانی اس تاریخی فتح پر جشن منا رہے ہیں، جبکہ بھارت میں اس شکست پر سوگ کی کیفیت طاری ہے اور بھارتی میڈیا اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔