اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جعفر ایکسپریس پر ہونے والے بزدلانہ حملے کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، اس حملے میں ملوث دہشت گرد افغانستان میں موجود اپنے ماسٹر مائنڈ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں نے اپنی پناہ کے لیے عورتوں اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے آپریشن کو انتہائی احتیاط کے ساتھ آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ان کے خلاف فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
موجودہ صورتحال کے حوالے سے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ دشوار گزار علاقے اور دہشت گردوں کے عورتوں اور بچوں کو استعمال کرنے کی وجہ سے آپریشن پیچیدہ ہو گیا ہے، لیکن فورسز آخری دہشت گرد کے خاتمے تک کارروائی جاری رکھیں گی۔
دوسری جانب، جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے فوراً بعد بھارتی اور ملک دشمن سوشل میڈیا اکاونٹس غیر معمولی حد تک سرگرم ہو گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، بھارتی میڈیا، بھارتی سوشل میڈیا نیٹ ورکس اور دیگر ملک دشمن عناصر اس حملے کے حوالے سے جھوٹا اور گمراہ کن پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف ہیں۔
ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ جعلی خبریں پھیلانے کے لیے پرانی ویڈیوز، مصنوعی ذہانت (AI) سے بنائی گئی تصاویر، پرانے وٹس ایپ میسجز اور گمراہ کن پوسٹرز استعمال کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام میں خوف و ہراس پیدا کیا جا سکے۔ اس مذموم مہم کا مقصد پاکستانی عوام کو گمراہ کرنا اور انتشار پھیلانا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ دہشت گردوں سے منسلک کئی سوشل میڈیا اکاونٹس پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں بھارتی میڈیا کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا نہ صرف پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے بلکہ بیرون ملک مقیم بھگوڑے بلوچ علیحدگی پسند رہنماؤں کے انٹرویوز دکھا کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں اور جھوٹے دعووں پر یقین کرنے کے بجائے مستند ذرائع سے حاصل شدہ معلومات پر اعتماد کریں تاکہ دشمن عناصر کی سازشیں ناکام بنائی جا سکیں۔