کراچی(این این آئی)مصطفی عامر قتل کیس میں ہر روز نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں، اور اب اس کیس میں معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن کا نام بھی شامل ہو چکا ہے۔ کیس کے تفتیشی افسر کے مطابق ساحر حسن نے ارمغان کو منشیات فراہم کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، تاہم ساحر حسن کی جانب سے ان الزامات کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔ عدالت نے آج ساحر حسن کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے ۔ساجد حسن کے مطابق مصطفی عامر قتل کیس اور منشیات کی فراہمی دو الگ معاملات ہیں اور ان دونوں کو آپس میں جوڑنا اصل کیس سے توجہ ہٹانے کے مترادف ہے۔
اداکار ساجد حسن نے کہا کہ مصطفی عامر کی موت کا سن کر دل رنجیدہ ہوا، وہ میرے بیٹے جیسا تھا۔ جب میں نے اس کی والدہ کی ویڈیو دیکھی، تو رات بھر سو نہیں سکا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ میڈیا کے ذریعے اپنے موقف کو عوام تک پہنچا سکتے ہیں، لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ یہ کیس عدالت میں ہے، اور عدالت ہی اس کا فیصلہ کرے گی۔ساجد حسن نے اپنی موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کرائے کے گھر میں رہتا ہوں، میرا کام بند پڑا ہے، محلے والوں نے بھی مجھ سے قطع تعلق کر لیا ہے۔
میرے بیٹے پر صرف الزام ہے، لیکن ابھی تک کچھ ثابت نہیں ہوا، پھر بھی معاشرے نے ہم سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کا بیٹے کی حال ہی میں شادی ہوئی ہے اور اگر اس سے کوئی غلطی ہوئی بھی ہے، تو اس کا تعلق مصطفی عامر قتل کیس سے جوڑنا غلط ہوگا۔ساجد حسن نے اس کیس میں غیر جانبدار تحقیقات اور منصفانہ ٹرائل کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت بڑا کیس ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ اس کی غیر جانبدار تحقیقات ہوں تاکہ اصل مجرم سامنے آ سکیں اور دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو سکے۔