پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

پاکستا نیوں کی امریکہ میں ملازمتوں کے امکانات روشن ہوگئے

datetime 31  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)امریکا میں نرسوں اور طبی عملے کی کمی، پاکستانی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے امکانات روشن امریکا کو اس وقت نرسنگ اور صحت کی دیکھ بھال کے دیگر شعبوں میں افرادی قوت کی شدید کمی کا سامنا ہے، اور اس خلا کو پر کرنے کے لیے پاکستان سے ماہرین کی بھرتی کے امکانات مزید واضح ہو گئے ہیں۔اس سلسلے میں حالیہ پیش رفت کے طور پر واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے، امریکی حکام، نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے اراکین اور امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی (ایپک) کے نمائندوں کے درمیان ایک آن لائن اجلاس منعقد ہوا، جس میں اس معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

منگل کے روز ہونے والی اس ملاقات میں امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ، نیویارک میں قونصل جنرل عامر احمد اتوزئی اور کمیونٹی ویلفیئر اتاشی کے علاوہ نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر فل راموس اور ان کے چیف آف اسٹاف کرسٹیان میکاریو نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ ایپک کے چیئرمین ڈاکٹر اعجاز احمد اور صدر ڈاکٹر پرویز اقبال بھی اجلاس کا حصہ تھے۔ڈپٹی اسپیکر فل راموس نے پاکستان میں نرسنگ کے امتحانی مراکز کے قیام کو ایک اہم اقدام قرار دیا، جو پاکستانی طلبہ کو اپنے ملک میں ہی ضروری امتحانات دینے کا موقع فراہم کرے گا۔ یہ ایک کمپیوٹرائزڈ امتحان ہے جو نرسنگ گریجویٹس کی عملی مہارتوں کو جانچنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔راموس نے امریکا میں طبی شعبے کے ماہرین، خاص طور پر نرسنگ کے پیشہ ور افراد کی بڑھتی ہوئی مانگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس ضرورت کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے اس پیش رفت کو ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے مالی اخراجات کم ہوں گے اور زیادہ سے زیادہ پیشہ ور افراد اس موقع سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھرتی اور امیگریشن کے عمل کو امریکا میں صحت کے شعبے کی ضروریات کے مطابق ہم آہنگ کیا جانا چاہیے تاکہ نرسنگ کے ماہرین کے لیے ایک مؤثر سپلائی چین تشکیل دی جا سکے۔امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی نے اس منصوبے میں اپنے کلیدی کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ڈپٹی اسپیکر فل راموس کے متوقع دورہ پاکستان کو ممکن بنانے میں بھی ان کا اہم کردار ہوگا۔اجلاس کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اس منصوبے کی ہموار پیش رفت کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ ادارے اور نمائندے باقاعدہ فالو اپ میٹنگز کرتے رہیں گے۔

ایپک کے چیئرمین ڈاکٹر اعجاز احمد نے اس اقدام کو پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کے فروغ میں ایک اہم قدم قرار دیا اور ٹیم کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔ایپک کے صدر ڈاکٹر پرویز اقبال نے بھی امریکا میں طبی ماہرین کی بڑھتی ہوئی مانگ پر روشنی ڈالی اور اس اقدام کو پاکستان کے لیے ایک نادر موقع قرار دیا، جس کے ذریعے وہ اپنی طبی افرادی قوت کو نہ صرف بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت دے سکتا ہے بلکہ اسے برآمد بھی کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ پیش رفت امریکی صحت کے نظام کے ساتھ ساتھ پاکستان کے نرسنگ اور طبی شعبے کے ماہرین کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوگی۔امریکن پاکستانی پبلک افیئرز کمیٹی نے اس اقدام کو عالمی طبی برادری میں پاکستان کے کردار کو نمایاں کرنے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ باہمی تعاون سے یہ منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…