کرم(این این آئی)خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ سے 38 افراد جاں بحق ہوگئے۔نجی ٹی وی کے مطابق ضلع کرم میں پارا چنار سے پشاور جانے والی گاڑیوں کے قافلے پر اوچت کے مقام پر مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی ۔ فائرنگ سے 38 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ۔واقعے کے بعد سکیورٹی حکام نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔واقعے کے بعد وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں کے حملوں پر اظہارتشویش کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سکیورٹی صورتحال پر مزید روابط اور اتفاق رائے پر زور دیا۔
وزیراعلیٰ کے پی نے بھی ضلع کرم میں مسافروں گاڑیوں پر مسلح افراد کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے صوبائی وزیرقانون، متعلقہ ایم این اے و ایم پی اے،چیف سیکرٹری کو کرم کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔ علی امین گنڈاپور نے ہدایت کی کہ وفد کرم جاکر وہاں کے معروضی حالات کا خود جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے،کرم میں صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے سابقہ جرگے کو دوبارہ فعال کیا جائے۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی جانب سے حملے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے مالی امداد کا اعلان بھی کیا گیا۔صدرآصف زرداری نے بھی ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے مسافروں پرحملہ انتہائی بزدلانہ اور انسانیت سوز عمل ہے، شہریوں پر حملے کے ذمیداران کو کیفر کردار پہنچایا جائے۔