جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سپریم کورٹ کے نیب ترامیم کے فیصلے سے توشہ خانہ ٹو کیس ختم ہو گیا، عمران خان

datetime 6  ستمبر‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی)سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے سپریم کورٹ کے نیب ترامیم بحالی کے فیصلے سے متعلق کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے نیب ترامیم کے فیصلے سے توشہ خانہ ٹو کیس ختم ہو گیا۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ حکومت کو این آر او ٹو مبارک ہو، مجھے تو اس فیصلے پر خوشی منانی چاہیے، 190 ملین پاؤنڈ کیس بھی ختم ہونے کے قریب ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نیب آرڈیننس کے خلاف اس لیے گئے کہ یہ کیسز ہم نے نہیں بنائے تھے، شہباز شریف کے تمام کیسز پرانے تھے، صرف مقصود چپڑاسی کا شوگر اسکینڈل کیس ہمارے دور میں بنا، عوامی نمائندے قانون پاس کر کے اپنے کرپشن کیس ختم کر رہے ہیں، عوامی نمائندوں کا کام قوم کے پیسے کا تحفظ ہے۔عمران خان نے کہا کہ نیب ترامیم کے ذریعے وائٹ کالر کرائم پکڑنا ناممکن بنا دیا گیا ہے، اس قانون سے چوری کے راستے کھول دیے گئے ہیں، اڈیالہ جیل میں 7 ہزار قیدی ہیں، اس قانون سے ان میں سے کسی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، نیب ترامیم سے اربوں کی چوری کرنے والوں کا فائدہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ نظیر بٹ اور انعام شاہ اور توشہ خانہ کی تفتیشی افیسر کو عدالت لے کر جاؤں گا جن کی وجہ سے میری بیوی سات ماہ سے جیل میں ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایک کروڑ 80 لاکھ کے ہار کی قیمت تین ارب 18 کروڑ لگائی گئی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ آئی ایس پی ار کا بیان آیا ہے کہ وہ غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہیں، اگر یہ اب سے غیر سیاسی ہو چکے ہیں تو یہ ملک کے لیے اچھی بات ہے، لیکن اگر یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ پہلے سے غیر سیاسی ہیں تو اس سے بڑی غلط بیانی نہیں ہوگی، یہ غیر سیاسی ہیں تو میجر ، کرنل اور آئی ایس آئی کا جیل میں کیا کام، درخواست کرتا ہوں کہ ملک کے لیے اور خدا کے واسطے غیر سیاسی ہو جاؤ، کہنے سے کوئی غیر سیاسی نہیں ہوگا اعمال سے ہوگا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ 9 مئی پارٹی کو ختم کرنے کے لیے کروایا گیا، 8 فروری کو دھاندلی کروائی گئی، 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لاؤ جو آپ نے رکھی ہوئی ہیں۔

عمران خان نے بتایا کہ مجھے جنرل فیض سے ڈرایا جا رہا ہے، جنرل فیض جنرل باجوہ کی اجازت سے ملنے آتے تھے اور جنرل باجوہ کو رپورٹ کرتے تھے، جنرل باجوہ کے بغیر فیض کا ٹرائل بدنیتی ہے، جنرل فیض جنرل باجوہ کے ماتحت تھا، قمر باجوہ کو اس لیے باہر رکھا جا رہا ہے کہ انہوں نے رجیم چینج کیا، جنرل باجوہ کو ٹرائل میں لائے تو وہ سارے بھید کھول دے گا۔انہوںنے کہاکہ میں سیاست نہیں جہاد کر رہا ہوں، ملک چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، جو اوپر بیٹھے فیصلے کر رہے ہیں سب کی پراپرٹیاں باہر ہیں، مرنا ہم جیسے لوگوں نے ہے جن کا سب کچھ ملک میں ہے، ملک تباہی کی جانب بڑھ رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور پر پارٹی رہنما تنقید کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور کو وزیراعلیٰ میں نے منتخب کیا اس کے ساتھ کھڑا ہوں، علی امین گنڈا پور کو کمزور نہ کریں اس کے پیچھے کھڑا ہوں، جو لوگ باتیں کر رہے ہیں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتے ہیں، کوئی بھی پیسہ لگا کر نہیں جیتا، جو سازش کر رہے ہیں ان کو کہتا ہوں کہ پھر نہ کہنا کہ ٹکٹ نہیں دیا۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…