اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام سے کسی کو بھی استثنیٰ حاصل نہیں، کور کمانڈرز کانفرنس

datetime 3  ستمبر‬‮  2024 |

راولپنڈی (این این آئی)کور کمانڈرز کانفرنس نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کیلئے لازم ہے، احتساب میں کسی قسم کی جانبداری اور استثنیٰ کی گنجائش نہیں ہوتی، کوئی بھی فرد احتساب کے عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں شرکاء کانفرنس نے شہداء کے ایصال و ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی۔فورم نے پاکستان کے امن و استحکام کیلئے شہداء افواجِ پاکستان، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پاکستانی شہریوں کی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں لازوال قربانیوں کو زبردست خراجِ عقیدت کیا جبکہ خطے کی صورتحال، قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز اور بڑھتے ہوئے خطرات کے جواب میں آپریشنل حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

فورم نے ملک میں، خصوصاََ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں سرگرم ملک دشمن قوتوں، منفی اور تخریبی عناصر اور ان کے پاکستان مخالف اندرونی اور بیرونی سہو لت کاروں کی سر گرمیوں اور اس کے تدارک کے لئے اٹھائے جانے والے متعدد اقدامات پر بھی غور کیا۔کور کمانڈرز نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے انسداد دہشتگردی کے لیے قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی۔ فورم نے اس بات پر زور دیا کہ ”فوج ایک منظم ادارہ ہے جسکے ہر فرد کی پیشہ ورانہ مہارت اور وفاداری صرف ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے، پاک فوج غیر متزلزل عزم سے ایک مضبوط اور کڑے احتساب کے ذریعے اپنی اقدار کی پاسداری کرتی ہے،جس میں کسی قسم کی جانبداری اور استثنیٰ کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی”۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں اس بات کا اعادہ بھی کیا گیا کہ فوج میں موجود کڑے احتسابی نظام پر عملدرآمد ادارے کے استحکام کے لئے لازم ہے اور کوئی بھی فرد اس عمل سے بالاتر اور مستثنیٰ نہیں ہو سکتا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے ایک مضبوط اور مؤثر قانونی نظام کی اہمیت کو اْجاگرکرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج دہشت گردوں، انتشار پسندوں اور جرائم پیشہ مافیاز کے خلاف ضروری اور قانونی کارروائی کرنے میں حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جامع تعاون فراہم کرتی رہے گی۔فورم نے دہشت گرد نیٹ ورکس کی ملی بھگت سے چلنے والی غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف جاری کوششوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا جبکہ سخت سائبر سیکیورٹی اقدامات کے ذریعے قومی سائبر اسپیس کے تحفظ پر زور دیا۔ اعلامئے کے مطابق فورم نے بھارت کے زیرِ قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا شکار کشمیری عوام کے ساتھ، اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے تحریک آزادی کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ اسرائیل کی نہتے فلسطینیوں پر جاری بربریت اور نسل کشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔فورم نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر اعتماد اور پیشہ ورانہ مہارت کے حصول میں اعلیٰ معیار کو برقرار رکھنے کا اعادہ کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…