راولپنڈی (این این آئی)بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ملک کی خاطر حکومت کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرنے کا اعلان کردیا۔اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ ملکی مسئلہ ہے، ملک کی خاطر اس میں شرکت کریں گے۔آپریشن عزم استحکام کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو اور ہمارا وزیر خارجہ افغانستان کیوں نہیں گیا ؟ جب تک افغانستان سے تعلقات بہتر نہیں ہوتے ،ہم کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے نہیں جیت سکتے، جب تک افغان حکومت سے تعاون نہ ملے، آپ یہ جنگ نہیں جیت سکتے۔
انہوں نے کہاکہ آپ آپریشن کریں گے، طالبان بھاگ کر افغانستان کے اندر چلے جائیں گے، جب تک افغان حکومت ساتھ نہ دے 2500 کلومیٹر طویل بارڈر پر یہ جنگ جیتنا ممکن نہیں، ہمارے دور میں این ڈی ایس اور غنی حکومت آپس میں ملے تھے، میں اس کے باوجود افغانستان گیا اور بات چیت کی۔انہوں نے بتایا کہ وقت کے یزید کی کبھی غلامی نہیں کروں گا،جیل میں مرنے کے لئے تیار ہوں، میں جب تک زندہ ہوں لڑوں گا، ایک سال ہونے والا ہے مجھے چکی میں ٹھہرایا ہوا ہے، سخت گرمی کے باوجود میں اس کی شکایت نہیں کروں گا، جب تک زندہ ہوں میں یہ جنگ لڑوں گا، میں لا الہ الا اللہ کہنے والا ہوں۔انہوںنے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت کیسز کی سماعت کے دوران پسند ناپسند نہیں ہونی چاہیے، پی ٹی آئی اور میرے مقدمات کے ہر بینچ میں چیف جسٹس کیسے آجاتے ہیں؟ میرے وکلا نے چیف جسٹس کی ہر بینچ میں موجودگی پر اعتراض کیا ہے، اب ہمیں شک ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملنا، ہمارے وکلا کا خیال ہے کہ ہمیں انصاف نہیں ملے گا، اس لیے ہمارے کیسز کسی اور کو سننے چاہیے۔
عمران خان نے کہا کہ میری ٹیم گزشتہ روز مجھ سے ملاقات کے لیے آئی، تین گھنٹے تک وہ اڈیالہ جیل کے باہر اور میں اندر ان کا انتظار کرتا رہا، گزشتہ روز مجھے اپنی ٹیم سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی، اگر ملاقات ہوتی تو میں ان کے اختلافات ختم کروا دیتا، یہ پاگل ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ میری پارٹی کمزور ہوگی انہیں پتا ہی نہیں جس پارٹی کا ووٹ بینک ہو وہ کمزور نہیں ہوتی، میں جیل سے پارٹی قائدین کو پیغام دے رہا ہوں کہ اپنے اختلافات عوام میں لے کر نہ جائیں، اگر آپ اختلافات عوام میں لے کر جائیں گے تو آپ اپنے اصل مقصد سے ہٹ جائیں گے۔انہوں نے واضح کیا کہ میں بھوک ہڑتال کرنے کے بارے میں مشاورت کر رہا ہوں، اگر مجھے انصاف نہ ملا تو میں بھوک ہڑتال کروں گا۔عمران خان نے کہا کہ ساری دنیا کو پتا ہے پاکستان میں کیا ہو رہا ہے، یہ کانگرس اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی باتیں کرتے ہیں، پورا ملک کہہ رہا ہے کہ سب سے بڑا فراڈ الیکشن کروایا گیا تاہم چیف جسٹس فائز عیسیٰ الیکشن کمیشن کی تعریف کر رہے ہیں، جس الیکشن کمیشن نے ملک کا سب سے فراڈ الیکشن کرایا ہمیں انصاف کے لیے اسی کے پاس بھیجا جا رہا ہے، اگر اس فراڈ الیکشن کی تحقیقات ہو جاتی ہیں تو چیف الیکشن کمشنر پر آرٹیکل 6 لگ جاتا۔
مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ وہ ہو گیا ہے جو دشمن کے ساتھ بھی نہیں ہونا چاہیے، برصغیر میں 1990 تک پاکستان سب سے آگے تھا لیکن اج سب پاکستان سے آگے ہیں اور ہمارا ملک میانمار کی طرف بڑھ رہا ہے، موجودہ بحران سے صرف وہ پارٹی ملک کو نکال سکتی ہے جس کے ساتھ عوام ہو۔بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں اشرافیہ کا بجٹ اگیا ہے، لوگ پٹ گئے ہیں، ملک کو صرف ایلیٹ کنٹرول کر رہی ہے، صدر کا کیا کام ہے کہ وہ صدر ہاؤس کے اخراجات بڑھا دے؟ بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔
اس موقع پر صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ عام تاثر ہے کہ آپ کی پارٹی قائدین نے عہدے حاصل کر لیے لیکن آپ کو جیل سے باہر نکالنے کے لیے کوئی کوشش نہیں کر رہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ میرے حوالے سے قومی اسمبلی میں عمر ایوب، سینیٹ میں شبلی فراز سمیت علی امین گنڈا پور بڑے تگڑا بولے ہیں اور انہوں نے کوشش کی ہے۔مذاکرات سے متعلق سوال پر بانی پی ٹی آئی نے بتایا کہ مذاکرات اور بات چیت کا وقت 8 فروری کو گزر گیا ہے، اوپر بیٹھے طاقتور یہ چاہتے تھے کہ میں گارنٹی دوں کہ اقتدار میں آ کر ان پر ہاتھ نہیں ڈالوں گا، مذاکرات تب ہوتے ہیں جب کسی مسئلے کا حل نکلے، ہم شہباز شریف سے مذاکرات کریں گے، ان کی حکومت چلی جائے گی۔عمران خان نے کہا کہ مریم نواز، نواز شریف، خواجہ آصف کے بیانات کی ویڈیوز موجود ہیں، خیبر پختونخوا حکومت کو کہوں گا ان کی ویڈیوز نکال کر ان پر خیبر پختونخواہ میں ایف آئی آرز درج کریں۔