ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

فاطمہ ہلاکت کیس: ملزم اسد شاہ کے ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع، کیس اقوام متحدہ میں بھی دائر

datetime 27  اگست‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خیر پور(این این آئی) رانی پور میں بااثر پیر اسد شاہ کی حویلی میں تشدد سے کمسن بچی فاطمہ کی ہلاکت کے کیس میں نامزد ملزم اسد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی گئی۔ملزم اسد شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی مدت پوری ہونے پر اسے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

فاطمہ قتل کیس کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اسد شاہ سے جو موبائل فون برآمد ہوئے ان پر سکیورٹی کوڈ لگا ہے، اسد شاہ موبائل فونز پر لگا سکیورٹی کوڈ بتانے کے لیے تیار نہیں ہے، تمام چیزیں شفاف انکوائری پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔جج نے ملزم اسد شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ بے قصور ہیں تو موبائل کوڈ پولیس کو بتا دیں۔تفتیشی افسر نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ ملزمان کی ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹس اب تک موصول نہیں ہوئیں۔

عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی۔دوسری جانب مقتولہ فاطمہ کے وکیل ایڈووکیٹ نثار احمد بھنبھرو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا ملزم پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کر رہا، اقوام متحدہ میں بھی کیس فائل کر دیا گیا ہے۔ایڈووکیٹ نثار احمد بھنبھرو نے کہاکہ یہ ظاہر ہے بچی کی طبی موت نہیں ہوئی، اس کے ساتھ زیادتی ہوتی رہی، سوال یہ ہے کہ جنسی زیادتی کا نشانہ کس نے بنایا، قتل کس نے کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…