منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکا میں پی ٹی آئی کے کانگریس اراکین سے رابطے، بھارتی لابی کا تعاون

datetime 8  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں تحریک انصاف کے کانگریس اراکین سے رابطے، انہیں امریکا میں مؤثر اور متحرک بھارتی لابی کی حمایت اور تعاون بھی حاصل ہے ،جنگ اخبار میں عظیم ایم میاں کی خبر کے مطابق  امریکا میں پی ٹی آئی کے بعض حامی امریکی اراکین کانگریس سے ملاقاتیں کرکے پی ٹی آئی کے حق میں بیانات حاصل کرنے کی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔

جن میں پاک پیک نامی تنظیم، سجاد برکی اور پاکستان نژاد امریکی سیاستدان اور نائب صدر کملا ہیرس کے سرگرم حامی ڈاکٹر آصف محمود سمیت دیگر افراد شامل ہیں گوکہ اب تک پاکستان کی صورتحال کے بارے 85سے زائد اراکین کانگریس کے ریمارکس اور بیانات حاصل کئے جا چکے ہیں۔ لیکن ان امریکی کانگریس کے مذکورہ اراکین کے بیانات کے متن کا تجزیہ کرنے سے یہ بالکل واضح ہو جاتا ہے کہ ان اراکین کا زور پاکستان میں انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں پر ہے اور چیئرمین پی ٹی آئی اور پارٹی کی حمایت کے بارے میں محتاط رویہ اختیار کیاگیاہے۔ ابھی تک انفرادی بیانات کے اجرا کے علاوہ ان اراکین کانگریس نے اپنے ان بیانات کو کسی قانونی مسودہ کی شکل نہیں دی اور نہ ہی کوئی قرارداد تیار کی ہے لیکن پاکستان میں امریکی اراکین کانگریس کے انفرادی بیانات کا سہارا لیکر پاکستان پر دباؤ بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں اور امریکا میں پی ٹی آئی کے حامی ان بیانات کو اپنی کامیابی قراردے رہے ہیں لیکن امریکی سیاسی نظام کے عملی پہلوؤں سے واقف حلقے ان بیانات کو فنڈز کی دوڑ اور لابنگ مہم کا نتیجہ قراردے رہے ہیں جن میں امریکا میں مؤثر اور متحرک بھارتی لابی کی حمایت اور تعاون بھی شامل ہیں اور ان مذکورہ کانفریس مینوں کی فہرست کا جائزہ لینے ماضی کے بیانات اور جنوبی ایشیا کے امور پر ووٹنگ کے ریکارڈ کا جائزہ لینے سے حقیقت واضح ہو جاتی ہے۔

گوکہ پی ٹی آئی اوورسیز کے انچارج ڈاکٹر عبداللہ دیار پی ٹی آئی امریکہ کے کارکنوں کو متحرک کرنے کے علاوہ واشنگٹن کے نواح میں اپنے قیام کی سہولت کا فائدہ اٹھاکر امریکی کانگریس اور انتظامیہ سے رابطوں کی کوشش بھی کررہے ہیں لیکن پبلک ڈپلومیسی کے میدان میں اُن کی راہ میں پی ٹی آئی کے چیئرمین کے اینٹی امریکن بیانات، امریکی غلامی سے آزادی کا نعرہ اور پی ٹی آئی کی اینٹی امریکا عوامی مہم اب بھی بہت بڑی رکاوٹ ہیں۔ پی ٹی آئی کے امریکہ میں سرگرم حامیوں کی بھرپور کوشش کہ 85سے زائد امریکی اراکین کانگریس کے ان انفرادی بیانات کی بنیاد پر امریکی کانگریس میں کسی قرارداد یا بل کا مسودہ پاکستان کی موجودہ حکومت کے خلاف تیار کروایا جا سکے لیکن ابھی تک اس بارے میں کوئی پیش رفت نظر نہیں آتی۔

پی ٹی آئی اور اس کے حامیوں نے ان تمام کانگریس مینوں کے انتخابی فنڈ میں کتنی رقم دی ہے؟ اس بارے میں ان کانگریس مینوں کے امریکی نظام میں داخل کئے گئے فنڈنگ کے گوشواروں کاجائزہ لینے سے پتہ چل سکے گا۔ بہرحال پی ٹی آئی اور اس کے چیئرمین کے اینٹی امریکن بیانات اور امریکہ مخالف عوامی مہم کے اثرات کے باوجود پی ٹی آئی کےامریکہ میں حامی اپنی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہیں۔تازہ حقیقت یہ ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے 6جون کی پریس بریفنگ کے دوران پبلک ڈپلومیسی کے تقاضوں کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی پر لگائے ہوئے امریکہ پر الزامات کو غلط قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…