جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کا اپنی کارروائی پبلک کرنے کا اعلان

datetime 22  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)عدلیہ اور ججز سے متعلق آڈیو لیکس کی تحقیقات کرنے والے انکوائری کمیشن کے پہلے اجلاس میں اس کی کارروائی پبلک کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عدلیہ اور ججوں سے متعلق مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیشن قائم کیا تھا۔

کمیشن کے قیام کا نوٹیفکیشن کابینہ ڈویژن سے جاری کیا گیا جو 19 مئی کو گزیٹ آف پاکستان میں شائع ہوا تھا۔سپریم کورٹ میں کمیشن کے سربراہ اور عدالت عظمیٰ کے سینیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی صدارت میں اس کا اجلاس ہوا جس کے دوران اٹارنی جنرل عثمان منصور اعوان پیش ہوئے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دریافت کیا کہ کمیشن کس قانون کے تحت تشکیل دیا گیا؟اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کمیشن انکوائری کمیشن ایکٹ 2016 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔اجلاس کے دوران اٹارنی جنرل نے کمیشن کے نوٹیفیکیشن سے ٹی او آرز اور اختیارات پڑھ کر سنائے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ہونے کی وجہ سے میرے کچھ آئینی فرائض بھی ہیں، میں سپریم جوڈیشل کونسل کا بھی رکن ہوں۔انہوں نے کہا کہ کمیشن میں پیش ہونے والا کوئی بھی ملزم نہیں ہے، تمام پیش ہونے والوں کو احترام دیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ہم پر بھاری ذمہ داری ہے،چاہتے ہیں کہ کمیشن جلد از جلد اپنی کارروائی مکمل کرے۔

بعدازاں انکوائری کمیشن نے آڈیو لیکس سے متعلق کارروائی کو پبلک کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ کوئی حساس معاملہ سامنے آیا تو ان کیمرا کارروائی کی درخواست کا جائزہ لیں گے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کمیشن کی کارروائی سپریم کورٹ اسلام آباد بلڈنگ میں ہوگی، جن سے متعلق انکوائری کرنی ہے ان میں 2 بزرگ خواتین بھی شامل ہیں اس لیے اگر درخواست آئی تو کمیشن کارروائی کے لیے لاہور بھی جا سکتا ہے۔

انہوں نے اٹارنی جنرل کو کمیشن کی کارروائی کیلئے آج ہی ایک موبائل فون اور سم فراہم کرنے کی ہدایت کی اور اعلان کیا کہ انکوائری کمیشن کے لیے فراہم کردہ فون نمبر پبلک کیا جائے گا۔اس کے علاوہ کمیشن نے اٹارنی جنرل پاکستان سے تمام آڈیو لیکس کے ٹرانسکرپٹ طلب کرلیے۔آڈیوز میں شامل تمام افراد کے نام ایڈریس اور رابطہ نمبرز بھی طلب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو تمام ریکارڈ 24 مئی سے پہلے جمع کروانے کی ہدایت کی۔

کمیشن نے اٹارنی جنرل سے اِن کیمرا کارووائی کا پوچھا گیا تو انہوں نے حساس معلومات کے علاوہ تمام کارروائی کھلی عدالت میں کی جانے کی حمایت کی۔کمیشن نے کہا کہ حکومت کسی سطح پر کارروائی ان کیمرہ کرنے یا جگہ تبدیل کرنے کا کہہ سکتی ہے۔انکوائری کمیشن نے اٹارنی جنرل کو تمام متعلقہ افراد کو نوٹسز جاری کرنے اور ان کی فوری تعمیل کرانے کی ہدایت کی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ نوٹس متعلقہ شخص کو ملنے پر اس کا ثبوت تصویر یا دستخط کی صورت میں فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کمیشن کا سیکریٹری مقرر کرنا ہماری ذمہ داری ہے، انکوائری کمیشن اپنا آرڈر اپلوڈ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ کمیشن کی کارروائی ہفتے کے روز ہوگی اور مزید کارروائی 27 مئی تک کے لیے ملتوی کر دی۔خیال رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران کئی ایسی آڈیو سامنے آئی تھیں جنہیں عدلیہ یا ججز سے منسوب کیا گیا تھا۔جن کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیے گئے کمیشن کے سربراہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ جبکہ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نعیم اختر افغان اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اس کے اراکین میں شامل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…