اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مصالحتی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نیب نے جان بوجھ کر کسی غیر مجاز فرد کے ساتھ تصفیے کا معاہدہ کرکے براڈشیٹ ایل ایل سی کو مالی نقصان پہنچانے کی سازش کی۔ روزنامہ جنگ میں واجد علی
سید کی شائع خبر کے مطابق مئی، 2008 میں پاکستانی حکام نے جعلی کمپنی کے سربراہ جیری جیمس کو 15 لاکھ ڈالرز ادا کیے تھے جو کہ براڈشیٹ کو بلیک میل کررہا تھا۔ لندن کی مصالحتی عدالت کے فیصلے کے بعد براڈشیٹ نے کوانٹم فیصلے کی طرف رجوع کیا اور پاکستان کو 2 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز سے زائد ادائیگی پر مجبور کیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کانٹریکٹ کی خلاف ورزی، پاکستان کی جانب سے غلط اداروں کو غیرقانونی ادائیگی سے عدالت اس نتیجے پر پہنچی کہ نیب جان بوجھ کر غلط اقدامات میں ملوث تھا۔ نیب اور براڈشیٹ کے درمیان معاہدہ جون، 2000 میں ہوا تھا اور پاکستان نے اکتوبر، 2003 میں اس کی خلاف ورزی کی۔ عدالت نے براڈشیٹ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ براڈشیٹ کمپنی نیب اور پاکستان کی جانب سے اثاثہ بازیابی معاہدہ ، ایرا جو کہ 20 جون 2000 کو ہوا تھا کا غلط طریقے سے رد کرنے پر پہنچنے والے مالی نقصان کی بازیابی کی حق دار ہے۔