بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

بھارت کو بڑی سفارتی شکست، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)’او۔آئی۔سی‘ کے نیامے میں منعقدہ سینتالیسویں اجلاس میں پیش کردہ قرارداد ہفتہ کو متفقہ طورپر منظور کرلی گئی جس میں وزراخارجہ کونسل نے کشمیر کاز کے لئے اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ ’او۔آئی۔سی‘ نے دوٹوک طورپر بھارت کے پانچ اگست دوہزار انیس کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کو مسترد کردیا۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت ’’غیر

کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس کے اجرا کے ساتھ ساتھ ’جموں وکشمیر ری آرگنائزیشن آرڈر2020‘، ’جموں وکشمیر گرانٹ آف ڈومیسائل سرٹیفیکیٹ رولز2020‘، ’جموں وکشمیر لینگوئج بل 2020‘‘ اور زمین کے حق ملکیت سے متعلق قوانین میں ترامیم کو منسوخ کرے۔ ’آر۔ایس۔ایس‘، ’بی۔جے۔پی‘ حکومت کی اختیار کردہ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئے ’او۔آئی۔سی‘ کے ستاون ممالک نے بھارت سے کہاکہ متنازعہ خطے میں آبادی کا موجودہ تناسب تبدیل کرنے کے ہرقسم کے اقدامات سے باز رہے۔ جامع اور سخت الفاظ پرمبنی قرارداد میں ’او۔آئی۔سی‘ نے قرار دیا کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی عالمی طورپر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت تبدیل کرنے کے لئے پانچ اگست دوہزار انیس کے بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت اپنے تمام غیرقانونی اقدامات واپس لے۔ بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ غیرکشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کا اجرا منسوخ اور پانچ اگست دوہزار انیس سے اب تک غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کئے گئے تمام غیرقانونی اور یک طرفہ اقدامات واپس لئے جائیں جبکہ متنازعہ خطے میں آبادی کا موجودہ تناسب تبدیل کرنے کے ہرطرح کے اقدامات سے باز رہے۔غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی

سنگین پامالیوں اور بھارتی دہشت گردی کے ایسے تمام واقعات کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جو بے گناہ کشمیری عوام کو ناقابل بیان تکالیف پہنچانے کا ذریعہ ہیں۔غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے عوام کے خلاف قابض بھارتی افواج کے انسانیت سوز جرائم اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی انتہائی افسوسناک ہے۔جعلی ’مقابلوں‘ اور ’تلاشی و

چھاپوں‘ کی کارروائیوں میں ماورائے عدالت ہلاکتوں اور اجتماعی سزا کے طورپر گھر اور نجی املاک گرانے کی مذمت کرتے ہیں۔ بے گناہ شہریوں کے خلاف بھارتی قابض فوج کے پیلٹ گنز کے دوبارہ استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔ قابض بھارتی افواج کی کشمیری خواتین کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔ افسوس کا اظہار کرتے ہیں کہ بھارت نے کورونا وبا کے موجودہ بحران کا

غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میںاپنے غیرقانونی قبضے کو مزید آگے بڑھانے اورفوجی کارروائیاں تیز کرنے کے لئے بے حسی سے ناجائزفائدہ اٹھایا۔ ’او۔آئی۔سی‘ کے سیکریٹری جنرل کے جموں وکشمیر کے لئے نمائندہ خصوصی کے دو سے چھ مارچ2020 کے پاکستان اور آزادجموں وکشمیر کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ’او۔آئی۔سی‘ کے جموں و

کشمیر رابطہ گروپ کے پچیس ستمبر2019 اور 22 جون2020 کو منعقدہ وزارتی اجلاسوں میں متفقہ طورپر منظور کردہ اعلامیوں میں بیان کردہ جذبات کی توثیق کرتے ہیں۔بھارت پر زور دیتے ہیں کہ انسانی حقوق کے لئے عالمی ذمہ داریوں کو پورا کرے اور ’او۔آئی۔سی‘ کے جموں وکشمیر کے لئے نمائندہ خصوصی اور ’او۔آئی۔سی‘ فیکٹ فائنڈنگ مشن کو غیرقانونی طورپر بھارت

کے زیرقبضہ جموں وکشمیر جانے کی اجازت دے۔بھارت پر بھرپور زور دیا جاتا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے لئے ہائی کمشنر کی دونوں رپورٹس میں جموں وکشمیر سے متعلق سفارشات پر عمل درآمد کرے۔عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ قابض قوت بھارت کے ساتھ روابط کا جائزہ لے کیونکہ یہ عالمی قانونی، عالمی انسانی حقوق کے قانون اور عالمی قراردادوں کی خلاف

ورزی اور انہیں نظرانداز کررہا ہے۔ زور دے کر کہاجاتا ہے کہ کشمیر کا سوال امت مسلمہ کے لئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔تسلیم کرتے ہیںکہ جموں وکشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک بنیادی تنازعہ ہے اور اس کا حل جنوبی ایشیاء میں امن کا خواب پورا کرنے کے لئے ناگزیر ہے۔اعتراف کرتے ہیں کہ جموں وکشمیر کے عوام اس تنازعہ کے بنیادی فریق ہیں اور انہیں جموں وکشمیر

تنازعہ کے حل کے لئے کسی امن عمل میں شامل ہونا چاہئے۔ توثیق کرتے ہیں کہ بیرونی قبضہ کے تحت کوئی سیاسی عمل یا انتخابات استصواب رائے کے حق کے استعمال کا نعم البدل نہیں ہوسکتے۔زور دیتے ہیں کہ جموں وکشمیر کا تنازعہ جموں وکشمیر کے عوام کو حق استصواب رائے دینے کا غیر حل شدہ سوال ہے جواقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر گزشتہ سات دہائیوں

سے زائد عرصہ سے موجود ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں درج اس بنیادی حق کا اعادہ کرتے ہیں کہ ریاست جموں وکشمیر کا حتمی حل اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف جمہوری عمل کے ذریعے عوام کی مرضی کے مطابق ہوگا۔ فیصلہ کیاگیا کہ وزرا خارجہ

کونسل کے اسلام آباد میں ہونے والے آئندہ اڑتالیسیویں اجلاس میں جموں وکشمیر تنازعہ کوزیرغور لایاجائے۔ستاون رکنی ’او۔آئی۔سی‘ نے کشمیر کاز کی واشگاف انداز میں مسلسل حمایت کی ہے اور اس قرارداد کی منظوری جموں وکشمیر کے تنازعہ پر ’او۔آئی۔سی‘ کے اصولی موقف کی ایک بارپھر توثیق ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…