اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی رانا عظیم نے نجی ٹی وی پروگرام میں گلگت انتخابات میں حالیہ ہونے والے الیکشن سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت انتخابات پی ڈی ایم کی حالیہ احتجاجی تحریک کے باعث انتہائی اہمیت کے حامل تھے کیونکہ ان انتخابات
سے پتہ چلنا تھا کہ اپوزیشن کا بیانیہ طاقتور ہو رہا ہے یا کمزور، اور یہ نتیجہ انتخابات کے نتائج کی صورت میں سب کے سامنے ہے۔گلگت بلتستان کے سابق وزیراعلیٰ اور مسلم لیگ ن کے رہنما حافظ حفیظ الرحمان نے اپنی ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنی توپوں کا رخ بدلتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے گلگت انتخابات جیتنے کے لیے اپنے وسائل کاجی بی میں بے دریغ استعمال کیا۔جس وقت حفیظ الرحمان پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ پر الزامات لگا رہے تھے وہاں مسلم لیگ ن کے دیگر قائدین بھی موجود تھے جنہوں نے ان الزامات کی تردید نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف دونوں جماعتوں کی لیڈرشپ مشترکہ مفادات کی جنگ لڑ رہی ہے جبکہ دوسری جانب ایسے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔رانا عظیم نے انکشاف کیا کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی مسلم لیگ ن کے ایک اہم رہنما کے خلاف گلگت میں مقدمہ درج ہو چکا ہے اور ان کی جانب سے مسلم لیگ ن پر بھی ووٹ چوری کرنے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والے
دنوں میں آزادکشمیر کے انتخابات کا نتیجہ بھی ان سے مختلف نہیں ہو گا۔ ایک طرف اپوزیشن جماعتوں کی اول درجے کی قیادت انتخابی مہم چلا رہی تھی جبکہ دوسری جانب تحریک انصا ف کی جانب سے تیسرے درجے کی قیادت کو بھیجا گیا مگر پھر بھی تحریک انصاف نے
سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں اور مخالفین کو واضح پیغام دیا۔رانا عظیم نے مزیدکہا کہ حافظ حفیظ الرحمان نے پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو اور آصف زرداری پر الزامات لگائے کہ وہ نواز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنے، دوسری جانب احسن اقبال وہاں موجود ہیں جو کہ ان الزامات کی تردید نہیں کر رہے جس سے واضح ہے کہ دونوں جماعتوں میں اختلافات خوفناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔