پی ڈی ایم جلسہ روکنے کیلئے پختونخوا حکومت کا طاقت کے استعمال کا فیصلہ قیادت کیخلاف مقدمات درج کرنے اور گرفتاریوں کا حکم ، عہدیداران اور سرگرم کارکن روپوش ہوگئے ،پولیس کے مختلف علاقوں میں چھاپے

19  ‬‮نومبر‬‮  2020

پشاور(آن لائن) خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور میں پی ڈی ایم کاجلسہ روکنے کے لئے طاقت کے استعمال کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے ۔ پی ڈی ایم قیادت کے خلاف مقدمات درج کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایپی ڈیمک کنٹرول قانون کے

تحت گرفتاریوں کا حکم جاری کر دیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 22 نومبر کو پشاور میں جلسے کا اعلان کر رکھا ہے جس پر خیبرپختونخوا حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کورونا وباء کو کنٹرول کرنے کے لئے پشاور میں اپوزیشن کے جلسہ کو ناکام بنایا جائے اور اس حوالے سے انہوں نے ایپی ڈیمک کنٹرول قانون کے تحت پی ڈی ایم کاجلسہ روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے جبکہ پی ڈی ایم قیادت کے خلاف مقدمات درج کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایپی ڈیمک کنٹرول قانون کے تحت گرفتاریوں کا حکم جاری کر دیا ہے ،پولیس نے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں شروع کر دی ہیں، پی ڈی ایم قیادت اور دیگر اپوزیشن رہنما ئوں کے عہدیداراران و سرگرم کارکن گرفتاریوں سے بچنے کے لئے روپوش ہو گئے ۔ دوسری جانب صوبائی وزیر محنت و ثقافت خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں

عوام نے دودھ کا دودھ پانی کا پانی کر دیا ہے ۔ سمجھ نہیں آتی کہ اپوزیشن جلسہ کر کے کیا دکھانا چاہتی ہے ۔ کورونا وباء کی انتہائی تشویشناک صورت حال میں عوام کی جانوں کو داؤ پر لگانا دہشتگردی ہے ۔ اپوزیشن کو بتایا ہے کہ یہ وقت سیاست کا نہیں ہم نے بھی 126 دن کادھرنا دیا تھا لیکن حکومت نہیں گرا سکے ایک طرف دنیا وباء سے خوفزدہ ہے اور دوسری طرف ان کو سیاست کی پڑی ہوئی ہے ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…