پشاور(آن لائن) خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور میں پی ڈی ایم کاجلسہ روکنے کے لئے طاقت کے استعمال کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے ۔ پی ڈی ایم قیادت کے خلاف مقدمات درج کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایپی ڈیمک کنٹرول قانون کے
تحت گرفتاریوں کا حکم جاری کر دیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 22 نومبر کو پشاور میں جلسے کا اعلان کر رکھا ہے جس پر خیبرپختونخوا حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کورونا وباء کو کنٹرول کرنے کے لئے پشاور میں اپوزیشن کے جلسہ کو ناکام بنایا جائے اور اس حوالے سے انہوں نے ایپی ڈیمک کنٹرول قانون کے تحت پی ڈی ایم کاجلسہ روکنے کے لئے طاقت کا استعمال کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے جبکہ پی ڈی ایم قیادت کے خلاف مقدمات درج کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایپی ڈیمک کنٹرول قانون کے تحت گرفتاریوں کا حکم جاری کر دیا ہے ،پولیس نے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں شروع کر دی ہیں، پی ڈی ایم قیادت اور دیگر اپوزیشن رہنما ئوں کے عہدیداراران و سرگرم کارکن گرفتاریوں سے بچنے کے لئے روپوش ہو گئے ۔ دوسری جانب صوبائی وزیر محنت و ثقافت خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں
عوام نے دودھ کا دودھ پانی کا پانی کر دیا ہے ۔ سمجھ نہیں آتی کہ اپوزیشن جلسہ کر کے کیا دکھانا چاہتی ہے ۔ کورونا وباء کی انتہائی تشویشناک صورت حال میں عوام کی جانوں کو داؤ پر لگانا دہشتگردی ہے ۔ اپوزیشن کو بتایا ہے کہ یہ وقت سیاست کا نہیں ہم نے بھی 126 دن کادھرنا دیا تھا لیکن حکومت نہیں گرا سکے ایک طرف دنیا وباء سے خوفزدہ ہے اور دوسری طرف ان کو سیاست کی پڑی ہوئی ہے ۔