اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم نوازشریف کی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تازہ پوزیشن کے بعد لاہور کے مسلم لیگ ن کے ایک رہنما نے پارٹی چھوڑ دی اور کہاہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نے ہی چند ماہ قبل پارٹی رہنمائوں کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع
کے لیے ووٹ دینے کی اجازت دی تھی اور اب مختلف موقف اپنالیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارٹی سے راہیں جدا کرنیوالے یہ رہنما سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ہیں ۔ یاد رہے کہ جیل سے رہائی کے بعد ان کی سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات بھی ہوئی تھی جس دوران پرویز الٰہی نے انہیں رہائی کی مبارکباد بھی دی تھی ۔ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ خواجہ سعد رفیق بھی پارٹی قیاد ت سے خوش نہیں، بیانیے کے علاوہ وہ اس بات سے بھی خوش نہیں کہ وہ اور ان کے بھائی جب جیل میں تھے تو پارٹی قیادت نے ان کے لیے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ” میں نے حال ہی میں فعال سیاست سے اپنے آپ کو الگ کرلیا ہے ، ہمیں دیکھنا ہے کہ آگے کیا ہوتا ہے ”ان کا مزید کہنا تھاکہ وہ لاہور میں پی ڈی ایم کے جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے کوئی تیاریاں بھی نہیں کررہے ، پارٹی کے پرانے لو گ نئے بیانیے کے ناقد ہیں تاہم قیادت کی نئی نسل کو اس بیانیے سے امید اور بہتر مستقبل دکھائی دیتا ہے ۔ادھر برطانیہ میں موجود لیگی ذرائع نے پارٹی میں کسی بھی قسم کے اختلاف کی تردید کردی۔