اسلام آباد (آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے ریلوے خسارہ از خود نوٹس کیس میں عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان ریلوے اور سندھ حکومت کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے ڈی جی ایف ڈبلیو او کو ذاتی حیثیت سے
پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ مجوزہ کیس پر محکمانہ لیٹر بازی کی گئی لیکن سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد نہیں کیا گیا,اب بات صرف یہاں تک نہیں رکے گی،ہم سب کو بلائیں گے،ضرورت پڑی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کو بھی طلب کریں گے،سیکرٹری ریلوے اور چیف سیکرٹری توہین عدالت کے مرتکب ہوئے،سیکرٹری ریلویز اور چیف سیکرٹری سندھ بتائیں کراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ کیوں فعال نہیں ہوا،چیف جسٹس نے ایک موقع پر سیکرٹری ریلوے کو مخاطب کرتے ہو? کہا کہ آپ نے عدالت کے حکم کے باوجود تجاوزات ہٹانے کا کام شروع نہیں کیا،آپ کو ایک بار سن لیا آپ نے کچھ نہیں کیا، کیوں نہ ابھی آپ کو فارغ کر دیں؟عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر ڈی جی ایف ڈبلیو او کو بھی ذاتی حیثیت سے پیش ہو کر وضاحت دینے کا حکم دینے سمیت چیف سیکرٹری سندھ اور سیکرٹری ریلوے کو دو ہفتے میں تحریری جواب جمع کرانے کا حکام دیتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی ہے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔