ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جوبائیڈن پاکستان کے بڑے حامی کس دور میں انہیں ہلال پاکستان سے بھی نوازا جا چکا؟ جان کر بھارتی عوام کے پیٹ میں مروڑ اٹھنے لگے

datetime 7  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن )متوقع امریکی صدرجوبائیڈن دو مرتبہ 2008 اور 2011میں پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں، 2008 میں انہیں پاکستان کی مسلسل حمایت پر ہلال پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔روزنامہ جنگ میں شائع خبرکے مطابق امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن

نے آخری مرتبہ نائب صدر کی حیثیت سے 12 جنوری، 2011 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا،ان کا یہ دورہ غیر متوقع تھا جو کہ گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل سے متعلق تحفظات کے اظہار کے لیے کیا گیا تھا۔دورے سے متعلق سی این این نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ جوبائیڈن نے پاکستانی صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقاتیں کی تھیں جس میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر توجہ دی گئی تھی۔اس سے قبل فروری 2008 میں جوبائیڈن تین رکنی سینیٹر وفد کا حصہ تھے جس نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تاکہ 18فروری کے پارلیمانی انتخابات کا جائزہ لے سکیں۔رپورٹ کے مطابق جوبائیڈن اس وقت سینیٹ کمیٹی برائے خارجہ امور کے چیئرمین تھے۔ مشترکہ اعلامیہ میں سینیٹرز نے فیصلہ دیا تھا کہ انتخابات آزادانہ طور پر منعقد ہوئے تھے اور جوبائیڈن نے پاکستان کے لیے توسیعی امریکی پیکیج کا مطالبہ کیا تھا تاکہ توجہ فوج سے ہٹ کر اقتصادی امداد پر مرکوز ہو۔اکتوبر، 2008میں

پاکستان کے صدر آصف زرداری نے سرکاری ایوارڈز کاا علان کیا تھا جس میں جوبائیڈن اور رچرڈ لوگر نامزد ہوئے تھے۔ آصف زرداری نے انہیں ہلال پاکستان کے ایوارڈ سے نوازا تھا جو کہ ان کی پاکستان کی مسلسل حمایت کے صلے میں تھا۔دریں اثنا جوبائیڈن کی ممکنہ جیت پر

بھارت خوفزدہ ہوگیا، کہا جانے لگا کہ جوبائیڈن کے امریکی صدر بننے پر پاکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات مزید بہتر ہوجائیں گے، جوبائیڈن پاکستان اور کشمیریوں کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست دیکھ کر بھارت کا سکون برباد ہوگیا ہے۔ بھارت خوفزدہ ہے،

جبکہ بھارتی میڈیا پر تبصرے ہونے لگے ہیں۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کی جانب سے لکھا گیا کہ بائیڈن امریکی صدر بنے تو پاکستان کو خوش کیا جائے گا، کیونکہ بائیڈن کے پاکستان کے ساتھ خوشگوار اور پرانے سفارتی تعلقات ہیں۔بھارتی میڈیا نے مزید لکھا کہ پاکستانی تجزیہ کاروں کی

نظر میں جوبائیڈن کے امریکی صدر بننے سے امریکا پاکستان سفارتکاری کے پرانے دور میں لوٹ آئیں گے، جوبائیڈن کشمیر اور پاکستان کے حق میں بولتے ہیں، روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کیخلاف آواز بلند کرتے ہیں، امریکا میں مسلم تارکین وطن پر پابندی ختم کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے، جبکہ بھارت میں قانونی حیثیت کے بل کی مخالفت بھی کرچکے ہیں۔بھارتی میڈیا نے لکھا سابق صدر آصف زرداری بائیڈن کو دوہزار آٹھ میں پاکستان کے دوسرے بڑے سویلین ایوارڈ سے بھی نواز چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…