جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

ملک کی اہم ترین شخصیات کا نواز شریف سے رابطہ

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی فیملی سے ملک کی اعلیٰ شخصیات نے رابطے کئے ہیں،اس بات کا دعویٰ سماء ٹی وی چینل نے کیا ہے، رپورٹ کے مطابق میاں نواز شریف کے ساتھ ملک کی اعلیٰ شخصیات نے سلیمان شہباز کے ذریعے رابطہ کیا اور انہیں اہم ترین پیغام بھجوایا۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو ملک کی اہم شخصیات

کی جانب سے معاملات بات چیت سے حل کرنے اور بیانات میں نرمی لانے کا پیغام دیا گیا ہے، اس سلسلے میں ابھی تک کوئی بریک تھرو نہیں ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فی الحال اتنے زیادہ بے چین نہ ہوں۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے آئی جی سندھ کے مبینہ اغواء اور کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے معاملے سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ ابھی تک منظر عام پر نہ آنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے اور پی ڈی ایم کے آئندہ اجلاس میں اس معاملے کو اٹھائیں گے۔عمران خان ایک ”سوغات“ ہے اور جو اس سوغات کو لیکر آئے جتنی جلدی ہو سکے اس کی جان چھڑالیں ورنہ مسائل بڑھتے جائیں گے۔یہاں میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ کے معاملے پر ابھی تک رپورٹ نہ آنا تشویش کی بات ہے۔اپنے آئندہ خطاب سے متعلق انہوں نے کہا کہ دیکھئے جب بھی موقع ملا وہ خطاب کریں گے،ایاز صادق کے قومی اسمبلی کے فلور پر دیئے گئے بیان سے متعلق سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ اس پر اپنی پوزیشن واضح کر چکے ہیں اور ان کا وہی موقف ہے جو پہلے تھا جبکہ فواد چودھری نے جو کہا کہ اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک سوغات ہے جتنی جلدی ممکن ہو سکے

اسے واپس لے لیں کیونکہ ان کے آنے سے مسائل بڑھیں ہیں اور اس سوغات کو واپس نہ لینے سے مسائل مزید بڑھتے جائیں گے،اور اس شخص نے پورے پاکستان میں تباہی پھیر دی ہے جو کہ سب کو نظر آتی ہے اور یہ ان کو بھی نظر آنی چاہیے جو اسے لیکر آئے ہیں۔ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ آئی جی

سندھ معاملے پر رپورٹ قوم کے سامنے نہ آنا تشویشناک ہے،اس معاملے کو پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے قومی کے سامنے رکھیں گے۔اس موقع پر نواز شریف میڈیا سے شکوہ کیا کہ صحافی ان سے بات تو لیتے ہیں لیکن ان کو چلائیں گے کہاں۔کیونکہ پاکستان میں ان کا خطاب دکھانے پر پابندی ہے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…