اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے صدر عارف علوی کو خط لکھ دیا، نجی ٹی وی کے مطابقسرینا عیسیٰ کا کہنا ہے کہ بطور استاد میں اپنے شاگردوں کو بتاتی ہوں کہ غلطی کا اعتراف کرنے پر معافی مانگ لینی چاہیے،حکومت کی ذمہ داری ہے
کہ وہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کرے،صدر مملکت عارف علوی کو لکھے گئے کھلے خط میں جسٹس قاضی فائر عیسی کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے مزید لکھا ہے کہ صدارتی ریفرنس کے ذریعے میرے خلاف بدنیتی پر مبنی تضحیک آمیز مہم چلائی گئی، 19 جون 2020 کو آپ کا صدارتی ریفرنس کوڑے دان میں پھینک دیا گیا،میرے شوہر فائز عیسیٰ کو مرزا افتخار الدین نامی شخص نے دھمکیاں دیں,صدر مملکت میرے شوہر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تین مرتبہ آپ کو ریفرنس کی کاپی کے خطوط لکھے،لیکن آپ نے ایک بار بھی جواب دینا مناسب نہیں سمجھا۔سرینا عیسیٰ نے لکھا ہے کہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سے ملاقات میں میرے شوہر نے جائیدادوں سے لاتعلقی ظاہر کی،جسٹس کھوسہ نے کہا پھر تو یہ ریفرنس قابل سماعت ہی نہیں مگر اچانک صورتحال تبدیل ہوئی اور ریفرنس میرے شوہر کی پیٹھ پیچھے سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیج دیا گیا، ریفرنس دائر ہونے کے بعد سابق اٹارنی جنرل نے شہزاد اکبر سے
میرے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات طلب کیں۔جسٹس قاضی فائر عیسیٰ کی اہلیہ نے کہا ہے کہ جناب صدر آپ ایوان صدر میں بیٹھ کر ٹی وی انٹرویوز میں ریفرنس پر وضاحتیں دیتے رہے،میری اور میرے خاندان کی حفاظت اللہ کرے گا،کسی کے اشاروں پر ناچنے والو ہم واضح کرنا چاہتے ہیں اگر ہمیں نقصان پہنچا تو ان کے نام ایف اے ٹی ایف، انٹرپول اور اقوام متحدہ کو بھیجے جائیں گے،طاقتور لوگ یہ بھول جاتے ہیں کہ انھوں نے اگلے جہان اللہ کو جواب دینا ہے۔