اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے صنعتی صارفین کے لئے بجلی کے نرخوں میں ابتدائی طور پر نمایاں کمی کا منصوبہ بنالیا ، جو تقریباً 6 سے 13 روپے فی یونٹ تک ہو گی ۔ اس کے علاوہ مصروف اوقات کار میں گھریلو صارفین کے لئے ٹیرف 21.7 روپے
فی یونٹ کو ختم کر نے پر غور کیا جا رہا ہے ۔اس سے ملک میں نہ صرف صنعتی عمل کو فروغ حاصل ہو گا بلکہ حکومت کے لئے آئی پی پیز کو ادائیگیوں میں بھی آسانی ہو جائے گی۔روزنامہ جنگ میں شائع خالد مصطفی کی شائع خبر کے مطابق رواں سال حکومت کو استعدادی ادائیگیوں کی مد میں آئی پی پیز کو 800 ارب سے 900 ارب روپے تک ادا کر نے ہیں ۔ جو 2023 تک بڑھ کر 1500 ارب روپے تک پہنچ جائیں گے۔اس وقت صنعتی صارفین کے لئے بجلیکا ٹیرف 18 روپے فی یونٹ ہے ۔ٹیرف میں کمی کا مقصد بڑے پیمانے پر صنعتوں کو 24 گھنٹے مینوفیکچرنگ کی سہولت بہم پہنچانا ہے ۔یہ حکومت اور صنعتی صارفین دونوں کے لئے جیت ہی جیت ہوگی۔اس کے علاوہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لئے ٹیرف میں کمی کاجائزہ لیا جا رہا ہے ۔واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوںکا اتحادپی ڈی ایم بڑھتی مہنگائی ، بیروزگاری ، غربت پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہا ہے ۔