جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

نوازشریف کا کوئی نمائندہ آرمی چیف سے نہیں ملا گلگت بلتستان کا معاملہ پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے جی ایچ کیو میں نہیں مریم نوازنے سیاستدانوں اور عسکری قیادت کی ملاقات پر سوالات اٹھا دئیے

datetime 23  ستمبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کا معاملہ پارلیمنٹ میں حل ہونا چاہیے جی ایچ کیو میں نہیں، نوازشریف کی صحت آپریشن کی متقاضی ہے ،اشتہاری کی درخواست پر منتخب وزیراعظم کو نااہل کیا گیا۔

یہ سوال ہم نے پہلے نہیں اٹھایا جو اٹھانا چاہیے تھا،شہبازشریف کو اگر علیحدہ ہونا ہوتا تو آج وہ وزیراعظم ہوتے، انہوں نے وزارت عظمیٰ پر بھائی کو ترجیح دی ،شہبازشریف بہت وفادار بھائی ہیں وہ کبھی علیحدہ نہیں ہوں گے۔ بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کی صحت آپریشن کی متقاضی ہے تاہم جب تک کورونا ہے تو ان کا آپریشن نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا امیون سسٹم کمزور ہے اس لیے ان کا ادویات سے علاج جاری ہے۔مریم نواز نے کہا کہ اشتہاری کی درخواست پر منتخب وزیراعظم کو نااہل کیا گیا، یہ سوال ہم نے پہلے نہیں اٹھایا جو اٹھانا چاہیے تھا، اشتہاری جس تھانے کی حدود کا ملزم تھا اسی تھانے کی حدود میں عدالت میں پیش ہوتا تھا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو میں ہونے والے ڈنر کا علم نہیں اور نوازشریف کے کسی نمائندے نے آرمی چیف سے ملاقات نہیں کی۔مریم نواز نے کہا کہ شہبازشریف کو اگر علیحدہ ہونا ہوتا تو آج وہ وزیراعظم ہوتے۔

انہوں نے شہباز نے وزارت عظمیٰ پر بھائی کو ترجیح دی، شہبازشریف بہت وفادار بھائی ہیں وہ کبھی علیحدہ نہیں ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ‘مجھے جی ایچ کیو میں ڈنر کا علم نہیں، شاید ڈنر نہیں ہوا، سننے میں آیا ہے کہ گلگت کے مسئلے پر بلایا گیا تھا تاہم یہ

مسئلہ سیاسی ہے، یہ عوامی نمائندوں اور ان کے حل کرنے کا مسئلہ ہے، یہ فیصلے پارلیمنٹ میں ہونے چاہئیں جی ایچ کیو میں نہیں، ان مسئلوں پر نہ سیاسی قیادت کو بلانا چاہیے نہ سیاسی قیادت کو جانا چاہیے، جس نے آنا ہے وہ پارلیمنٹ آئے۔ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ ٹی وی پر آپ کی اورمیاں صاحب کی تقریر چل رہی ہے تو کیا آپ کی اور اسٹیبلشمنٹ کی صلح ہوگئی؟ اس پر مریم نوز نے کاہ کہ میڈیا بتائے ناں، وہ ہماری تقریر کیوں چلارہے ہیں، ظلم،دباؤ اور ہتھکنڈے ایک حد تک چلتے ہیں ہمیشہ نہیں چلتے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…