اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،روزنامہ جنگ میں شائع خبر کے مطابق ذرائع کاکہناہے کہ اے پی سی میں اسمبلیوں سے اپوزیشن کے استعفوں کے معاملے پر گرما گرمی دیکھی گئی۔
بلاول بھٹو نے ایک موقع پر نوازشریف کو اسمبلیوں اور سندھ حکومت سے استعفوں کی پیشکش کی، بلاول نے کہا ہم استعفیٰ نون لیگ کو جمع کراتے ہیں۔نوازشریف وطن واپس آکر استعفیٰ اسپیکر کو پیش کر دیں، نواز شریف نے جواب میں کہاکہ میں استعفوں کا مخالف نہیں،چاہتا ہوں حکومت کے خلاف دبائو بنا کر استعفے دیے جائیں۔دوسری جانب مولانا فضل الرحمن استعفوں کے بارے میں پارٹی رہنمائوں سے بحث کرتے رہے، آصف زرداری نے ایک موقع پر کہا کہ مولانا میں آپ سے تین سال بڑا ہوں چھوٹوں سے بات منوانا جانتا ہوں جبکہ مولانا فضل الرحمن نے تکرار کی اور کہا کہ نہیں میں3سال بڑا ہوں میں اپنی بات منوالوں گا تاہم اے پی سی میں اسمبلیوں سے استعفوں کے معاملے پر اتفاق نہ ہوسکا۔اے پی سی کے دوران ہر دور میں حکومت میں رہنے والوں کو پارٹیوں میں نہ لینے کا فیصلہ بھی ہوا۔