جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

ملک کو امرا لوٹ کر کھا گئے اور سرکاری ادارے سہولت کار بنے رہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سخت ریمارکس

datetime 10  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی سینیٹر اورنگزیب اورکزئی کی جانب سے سرکاری زمین قبضے سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جمعرات کو سینیٹر اورنگزیب اورکزئی کی جانب سے سرکاری زمین پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی۔

شہری امجد عباسی کی جانب سے سرکاری زمین پر قبضے سے متعلق کیس میں عدالت نے معاملہ نیب کو بھجوانے کا عندیہ دیدیا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے سرکاری زمین پر قبضہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ایک سینیٹر کو پوری پہاڑی پر قبضہ کروا دیا گیا جیسے بادشاہ رہ رہا ہے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کوئی سرکاری زمین پر ذاتی سڑکیں، کوئی کلب اور سوئمنگ پول بنا رہا ہے، شکر ہے غیر قانونی منصوبوں کا وزیراعظم سے افتتاح نہیں کروایا گیا۔انہوں نے کہا کہ اوپر سے فون آجائے تو ضروری نہیں آپ نے وہ کام ہر صورت کرنا ہے، سرکاری زمین پر ذاتی باڑ ایسے لگا لیتے ہیں جیسے یہ انڈیا پاکستان کا بارڈربن گئی ہے۔جسٹس محسن اختر نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین سینیٹ کو کیس بھیج دیتے ہیں، پارلیمنٹ بھی تو دیکھے ان کے ارکان کر کیا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس ملک کو امرا لوٹ کر کھا گئے اور سرکاری ادارے ان کے سہولت کار بنے رہے۔

جسٹس محسن اختر نے کہا کہ لوگ پہاڑیاں تک اپنے کھاتے میں ڈال گئے، سرکاری زمینوں پر ذاتی سڑکیں بنائی جا رہی ہیں۔انہوں نے سی ڈی اے حکام سے استفسار کیا کہ کیا بنی گالہ کے سارے گھر غیرقانونی اور گرائے جانے کے قابل نہیں ہیں؟سی ڈی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا

کہ بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے، جس پر جسٹس محسن اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کو آپ نے یہ نہیں بتایا کہ آپ ہزار کنال زمین ایک سینیٹر کو الاٹ کر چکے ہیں؟جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ سینیٹر، چیئرمین سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے خلاف یہ سیدھا سیدھا نیب کا کیس بنتا ہے، ادارے سرکاری زمین کے محافظ ہوتے ہیں، یہ ان کی ذاتی جاگیر نہیں ہوتی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…