اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی رئوف کلاسرا کا کہناتھا کہ شعیب دستگیر سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی تعیناتی سے خوش نہیں تھے ، وہ اپنے بندے ذوالفقار حمید کوآگے لانا چاہتے تھے ۔وہ ناراض تھے کہ ان کی مرضی کے بغیر عمر شیخ کو کیوں لایا گیا، انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات بھی کی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا، ان کا خیال تھا
کہ انہیں نہیں ہٹایا جائیگاکیونکہ ماضی میں جو تبادلے کئے گئے تھے ، چیف سیکرٹری اعظم سلیمان کو ہٹا دیا گیا تھا لیکن انہیں برقرار رکھا گیا،انہوں نے کہا کہ شعیب دستگیر نے جانا ہی تھا ، ن لیگ نے ان کے حق میں بڑی کمپین چلائی ، کہانی یہاں سے شروع ہوتی ہے جب مریم نواز نیب آفس پیش ہوتی ہیں اور پتھرائو وغیرہ شروع ہوتا ہے ، جس طرح پولیس ڈر ی ہوئی لگ رہی تھی جس کی وجہ سے اوپر تک شکایایتیں گئیں ، عمران خان کو دو لوگوں کیخلاف رپورٹس دی گئی ہیں ، کہا گیا کہ یہ ن لیگ پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے ، پہلے سٹیپ کے طور پر ذوالفقار حمید کو ہٹایا گیا اس وقت بھی شعیب دستگیر کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ان کیلئے یہ مسیج کلیئر تھا کہ آپ سے اسلام آباد خوش نہیں ہے ، آپ ڈیلیو ر نہیں کرسکے ، آپ کا ایک سیاسی جماعت کی طرف جھکائو ہے ، خاص طور پر مریم نواز والے واقعے کے بعد، رئوف کلاسرا نے مزید کیا کہ آپ بھی سنئے۔