شہباز شریف نے آصف زرداری کو گلے میں پٹا ڈال کر سڑکوں پر گھسیٹنے کا فیصلہ کیوں ملتوی کر دیا؟سینئر صحافی کا اہم انکشاف

3  ستمبر‬‮  2020

اسلام آباد، کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )سینئر صحافی اورمعروف تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کو یاد ہوگا کہ شہباز شریف نے سابق صدر آصف علی زرداری کو گلے میں پٹا ڈال کر سڑکوں پر گھسیٹنے کا فیصلہ کیا تھا

یہ تو آصف علی زرداری کی خوش قسمتی ہے کہ وہ بیماری کی وجہ سے بچ گئے، کیونکہ شہباز شریف نے آصف علی زرداری کو بیماری کی وجہ سے گھسیٹنے کا فیصلہ ملتوی کیا ہوا ہے۔یاد رہے کہ ملک کی دوبڑی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ(ن)اور پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت کے درمیان ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کے آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کے حوالے سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔مسلم لیگ (ن)کا اعلی سطحی وفد پارٹی صدر میاں شہباز شریف کی قیادت میں گزشتہ شام سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے لئے بلاول ہاس پہنچا تھا ۔ ملاقات میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو، فرحت اللہ بابر، نوید قمر، وقار مہدی اور عاجز دھامرا بھی موجود تھے جبکہ مسلم لیگ(ن)کے وفد میں مریم اورنگزیب، احسن اقبال، زبیر احمد، رانا مشہود اور شاہ محمد شاہ شامل تھے۔آصف علی زرداری نے اپنی علالت کے باوجود بلاول ہائوس کے دروازے پر آکر میاں شہباز شریف اور ان کے رفقاکا بڑی گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔

سابق صدر آصف زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں قومی سیاست سے متعلق اہم امور زیربحث آئے۔باخبر زرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے موجودہ حکومت کی سیاسی انتقامی کارروائیوں، حالیہ گرفتاریوں اور

نیب کاروائیوں کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا اصولی فیصلہ کرلیا اور انہوں نے اس رائے کا اظہار بھی کیا کہ حکومت اپنی مخالف سیاسی شخصیات کو عوامی حقوق کی جدوجہد سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لئے اپوزیشن کی صفوں

میں کامل اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے ۔دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے اے پی سی کے انعقاد پر اتفاق کیا اور اسے وقت کی ضرورت قرار دیا۔ملاقات میں طے کیا گیا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے اے پی سی کی تاریخ کا اعلان ہوگا۔دونوں جماعتوں کی قیادت نے اس تجویز سے اتفاق کیا کہ پارلیمان میں موجود تمام ہم خیال جماعتوں کیساتھ رابطے بڑھائے جائیں گے اوراب خاموش رہنے یا مصلحت کا شکار ہونے کا وقت نہیں رہا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…