اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار ارشاد بھٹی اپنے کالم ’’اصلی خادمِ اعلی بنناچاہتا ہوں‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔میں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے پوچھا، دوسالوں میں کوئی یادگارلمحہ، بولے، روضہ رسول ؐ پر جانے کا شرف، میں عمران خان کے ساتھ عمرے پرگیا ،
ہم نے مدینہ میں لینڈ کیا، بتایاگیا،آپ روضہ مبارک کے اندر جائینگے ،ہم اندرگئے ،باہر سے تالا لگا دیاگیا، ہم جب باہر آنے لگے تو تالا نہ کھل سکا، کافی دیر تالا کھولنے کی کوشش ہوتی رہی ، اتنی دیر میں ہم نے پھرسے دعائیں مانگنا،درود پڑھناشروع کردیا، اِدھر اذان ہوئی ،اُدھر تالا کھل گیا، یوں ہمیں مقررہ وقت سے زیادہ وقت اندر مل گیا،یہ لمحے میری زندگی کے انمول لمحے، یادگارلمحے۔میں نے کہا، جب آپ وزارت اعلیٰ سے ہٹیں گے ،کیا خواہش کہ لوگ آپ کو کیسے یاد رکھیں،بولے، ہم پنجاب میں بہت کچھ کرنے جار ہے، صرف 70ارب تو صحت کے شعبے میں لگارہے ہیں، صوبے بھر کے شہروں میں اسپتال بنیں گے، نیا صوبہ بنے گا، نئی سڑکیں ،پولیس ،پٹوار کلچر بدلے گا، میں پنجاب کا اصلی خادمِ اعلیٰ بننا چاہتاہوں،میری خواہش ہے کہ لوگ مجھے اصلی خادمِ اعلیٰ کے طور پر یاد رکھیں ۔