اسلام آباد (نیوز ڈیسک)صوبہ خیبرپختونخوا ترقی پذیر دنیا میں مکمل آبادی کو ہیلتھ انشورنس مہیا کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے، اس کارڈ کے ذریعے صوبے بھر کے ساٹھ لاکھ خاندانوں کو دس لاکھ روپے ہر سال کی ہیلتھ انشورنس کی سہولت میسر ہو گی۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ کے اجرا سے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت میسر ہوگی،
ہیلتھ کارڈ سے سرکاری ہسپتالوں میں اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے پریشر بڑھے گا اور نجی ہسپتال بھی اچھی کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے جس کے نتیجے میں ہمارا نظام صحت بہتر ہوگا، کوشش ہے عوام کو صحت کی تمام سہولیات اور علاج فراہم کیا جائے،پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے کی منزل کی طرف جارہے ہیں،مجھے اس پر بہت خوشی ہے۔ جمعرات کو خیبرپختونخوا میں ہر خاندان کو کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کا اجرا حکومت خیبرپختونخوا کا ایک بڑا اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کارڈ کے اجرا سے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت میسرہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ جو ہم میں سے اللہ پر ایمان رکھتے ہیں اور جن کا ایمان ہے کہ جو بھی کامیابی اور عزت ہو وہ اللہ کی طرف سے آتی ہے لیکن اس کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے اور اللہ کو خوش کرنا پڑتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ کوئی چیز اللہ کو اس سے زیادہ خوش نہیں کرتی کہ جب آپ اللہ کی مخلوق کی خدمت کرتے ہیں اور اس سے بڑی کوئی خدمت ہو ہی نہیں سکتی۔وزیراعظم نے کہا کہ کسی غریب گھرانے میں بیماری ہو اور ان کے پاس علاج کرانے کے لیے پیسہ نہ ہو تو وہ خطِ غربت سے بھی نیچے چلے جاتے ہیں اور ان کا سارا بجٹ ڈوب جاتا ہے وہ پیسہ جو انہوں نے کھانا کھانے یا بچوں کو پالنے کے لیے رکھا ہوتا ہے وہ علاج میں خرچ ہوجاتا ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا
کہ میں نے اسی سوچ سے شوکت خانم کینسر ہسپتال کی بنیاد رکھی تھی۔عمران خان نے کہا کہ جب غریبوں کے لیے کام کیا جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ برکت ڈال دیتا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ خیبرپختونخوا کو دیکھ کر دیگرصوبوں میں بھی صحت انصاف کارڈ دینے کے لیے دباؤ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ دیگر صوبوں کے عوام بھی چاہیں گے کہ جب خیبر پختونخوا یہ کرسکتا ہے تو ہمیں بھی صحت کارڈ دیا جائے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم پنجاب
جہاں ہماری حکومت ہے وہاں بھی ہر خاندان کو صحت کارڈ دینے کے لیے زور لگائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ اس کے علاوہ بلوچستان جہاں ہماری اتحادی حکومت ہے وہاں بھی صحت کارڈ کے اجرا کے لیے زور دیں گے جس سے خود بخود سندھ پر بھی اس حوالے سے دباؤ پڑجائے گا۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں بھی جب صحت کارڈ کے لیے دباؤ بڑھے گا تو وہاں یہ آسان ہوگا کیونکہ آبادی کم ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ سے
سرکاری ہسپتالوں میں اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے پریشر بڑھے گا اور نجی ہسپتال بھی اچھی کارکردگی دکھانے کی کوشش کریں گے جس کے نتیجے میں ہمارا نظام صحت بہتر ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی ہسپتالوں کو مراعات دے کر ہم نے کوشش کی ہے کہ نجی ہسپتال ڈیوٹی فری آلات منگوا کر یہاں ہسپتال بناسکیں۔انہوں نے کہاکہ محکمہ اوقاف کی زمینوں کو ترجیح دیتے ہوئے ہم نے ہسپتالوں کے لیے کم قیمت پر اراضی مختص
کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کی وجہ سے نہ صرف بڑے شہروں بلکہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں بھی ہسپتال قائم ہوں گے۔عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عوام کو صحت کی تمام سہولیات اور علاج فراہم کیا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہر کسی کے پاس ہیلتھ کارڈ ہونا ضروری ہے جس سے ڈیٹا مرتب ہوگا اور اس ہیلتھ انشورنس کی بہتر نگرانی کی جاسکے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے کی منزل کی طرف جارہے ہیں اور مجھے اس پر بہت خوشی ہے۔