اسلام آباد(آن لائن)حکومت کی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ28 نجی پاور کمپنیوں میں سے5پاور کمپنیوں نے ایک سال میں 39ارب روپے کا فراڈ کیا ہے اور 39 ارب روپے وزارت پاور کے حکام سے ملی بھگت کرکے لوٹنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔5پاور کمپنیوں نے حکومت کو بھی پیداوار،فیول کے اخراجات،فنانس اخراجات وغیرہ بارے غلط رپورٹ دیکر39ارب روپے کا فراڈ کیا ہے۔دستاویزات کے مطابق
منشاء پاور کمپنی نے7ارب11کروڑ روپے کا فراڈ کیا ہے جبکہ نشاط چونیاں نے 7ارب81کروڑ روپے کی دھوکہ بازی کی ہے،یہ دونوں کمپنیاں ایم سی بی بینک کے مالک اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے قریبی دوست میاں منشاء کی ملکیتی ہیں۔اس کے علاوہ اٹک جن نے بھی11ارب روپے کا فراڈ کیا ہے،لبرٹی پاور کمپنی نے9ارب 24کروڑ روپے جبکہ اٹلس پاور نامی کمپنی کے مالک نے3ارب79کروڑ روپے کا فراڈ کیا ہے۔39 ارب روپے کی ریکوری کے لئے متعلقہ حکام کو سخت ہدایات دی گئی ہیں لیکن ابھی تک افسران نے ان کمپنیوں سے ایک پائی بھی وصول نہیں کی اور یہ39ارب روپے قوم کے ان کمپنیوں نے ہضم کرلئے ہیں۔حکومت نے ان کمپنیوں کو(پی ایل اے سی) کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگی کردی ہے حالانکہ یہ شق معاہدے میں شامل بھی نہیں تھی۔رپورٹ کے مطابق نیپرا نے بھی اپنی ذمہ داری سے کوتاہی برتتے ہوئے ان کمپنیوں کے ہیٹ ریٹ کا جائزہ نہیں لیا حالانکہ معاہدے کے مطابق یہ اختیار صرف نیپرا کے پاس تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان کمپنیوں نے5حربوں سے39ارب لوٹے ہیں،ان میں منصوبہ کی لاگت بارے غلط بیانی کرکے اربوں روپے لوٹے ہیں جبکہ پارٹل لوڈنگ کے نام پر غلط اعداد وشمار دے کر لوٹ مار مچائی گئی ہے جبکہ ٹیکس فری منافع حاصل کیا گیا،ان حالات کے پیش نظر وزیراعظم نے تمام28نجی پاور کمپنیوں کے معاہدے از سر نو تشکیل دئیے ہیں جس سے عوام کو سستی بجلی اور سالانہ400ارب کی بچث بھی ہوگی۔