مکہ مکرمہ(این این آئی) ہر سال کی طرح اس سال بھی حج بیت اللہ کے موقع پر خانہ کعبہ کا غلاف تبدیل کرنے کی پرنور اور پروقار تقریب منعقد ہوئی۔9 ذی الحج کو ہر سال غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب عازمین کے عرفات پہنچنے پر منعقد کی جاتی ہے، تاہم اس برس غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل 9 ذی الحج نمازِ عشا کے بعد سر انجام دیا گیا جو نماز فجر تک جاری رہا۔
خیال رہے کہ اس برس کورونا وبا کے باعث خاصی محدود تعداد میں اور تمام تر احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے عازمین حج ادا کررہے ہیں جس کے مناسک کا آ غاز گزشتہ روز ہوا تھا۔غلاف کعبہ کو کسوہ بھی کہتے ہیں اور اس کی تیاری میں 670 کلو گرام خالص ریشم کا استعمال کیا جاتا ہے۔سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق جنرل پریذیسی برائے گرینڈ مسجد امور کے نائب سربراہ احمد بن محمد المنصوری نے ایک بیان میں کہا کہ کعبہ کو ایک نیا کسوہ دیا گیا، جس کا چاروں اطراف اور دروازے کے لیے ستار (پردہ) ہے۔انہوں نے بتایا کہ کسوہ کے چاروں حصوں میں سے ہر ایک کو الگ سے اٹھایا گیا تھا تاکہ اسے پرانے طرف پھیلانے کی تیاری کی جا.۔ پرانے کو باندھ کر اور دوسرے سرے پر گرنے کے بعد اس طرف کو مضبوط کیا گیا تھا اور پرانے طرف کی رسیاں کھولنے کے بعد نئی طرف کو اوپر کی طرف بڑھایا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ غلاف کعبہ کی تبدیلی کے مرحلے کا آغاز حطیم سے کیا گیا، چاروں اطراف غلاف کعبہ چڑھائے جانے کے بعد اسے خانہ کعبہ کے چاروں کونوں سے اوپر سے نیچے تک سیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کہ غلاف کعبہ کی تیاری میں 670 کلو گرام اعلیٰ معیار کی خالص ریشم، 120 کلو سونے کے دھاگے اور 100 کلو چاندی کے دھاگے استعمال کیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کم از کم 200 رضاکاروں نے مل کر کنگ عبدالعزیز کمپلیکس برائے کعبہ کسوہ میں اسے تیار کیا۔غلاف کعبہ پر بیت اللہ کی حرمت کے ساتھ ساتھ حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ ہیں۔زمین سے 3 میٹر کی بلندی پر نصب کعبہ کے دروازے کی لمبائی 6 میٹر اور چوڑائی 3میڑ ہے۔ کعبہ کا غلاف چار دیواروں کے علاوہ دروازے پر بھی آویزاں کیا جاتا ہے۔غلاف کعبہ کو تبدیل کرنے کاعمل 6 گھنٹوں میں مکمل ہوتا ہے۔تاریخی طور پر کعبتہ اللہ پر سب سے پہلا غلاف اس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد حضرت اسمٰعیل علیہ السلام نے چڑھایا تھا۔ہر سال اتارے جانے والے غلاف کے ٹکڑے بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگر معززین کو پیش کیے جاتے ہیں۔