ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا فرنٹ مین معمولی بس کنڈیکٹر ارب پتی کیسے بنا؟ طور بزدار کا کنڈیکٹرسے لاہور کے طاقتور ایوانوں تک کا سفر اور کرپشن کی ہوشربا داستان،اینکرعمران خان کے اہم انکشافات

datetime 28  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف اینکر عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے فرنٹ مین جو کہ ماضی میں بس کنڈیکٹر کی نوکری کرتے تھے کی کرپشن اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کہانی بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ عثمان بزدار کے فرنٹ مین طور بزدار جو کہ ماضی میں ایک معمولی سی بس میں کنڈیکٹر کی نوکری کرتا تھا۔

عثمان بزدار سے اپنے تعلقات اس وقت استوار کیے جب وہ تحصیل ناظم تھے۔عمران خان نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ جب عثمان بزدار تحصیل ناظم تھے تو وہاں کے لوگ بتاتے ہیں کہ طور بزدار بس کنڈیکٹر کی نوکری چھوڑ کر محکمہ وائلڈ لائف میں ویکسینیٹر کے طور پر بھرتی ہو گیا، اسی عرصے کے دوران اس کا اس وقت کے تحصیل ناظم عثمان بزدار کے دفتر میں آنا جانا بنا کسی روک ٹوک کے جاری ہو گیا، جہاں وہ لوگوں سے رشوت کے عوض کام کروانے کے لئے عثمان بزدار سے رابطہ کرتا اور خود بھی کھاتا تھا اور موصوف کو بھی کھلاتا تھا۔یوٹیوب پر جاری ویڈیو میں عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جب عثمان بزدار اپنی تحصیل کے دوسری بار تحصیل ناظم بنے تو وہاں پر اربوں روپے کے منصوبے شروع کیے گئے جن میں سے ورلڈ بینک کی جانب سے بھی وہاں کے لوگوں کی حالت زار بدلنے کے لیے مالی طور پر معاونت بھی شامل ہے، جس کو خوردبرد کرنے میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس فرنٹ مین کنڈیکٹر نے کردار ادا کیا۔صحافی عمران خان نے بتایا کہ عثمان بزدار اور ان کے فرنٹ مین کی دو نمبری تب تک چلی جب تک شہباز شریف پنجاب کے وزیر اعلیٰ نہیں بنے تھے کیونکہ جیسے ہی شہباز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب بنے تو ان کو خطرہ لاحق ہوگیا کہ ہمارا تو ریکارڈ ہی بہت خراب ہے۔

ہم لوگوں نے جو سولرپلیٹ یہاں پر لگائیں ان میں دو نمبری کی، جو سڑکیں بنائیں ان پر پیسہ کمایا اور منی ڈیم کے نام پر اربوں روپے کے گھپلے بھی کیے، اگر ان سب کا آڈٹ کروا لیا گیا تو ہم لوگ تو جیلوں میں ہونگے۔انہوں نے حیرت انگیز انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد عثمان بزدار اور ان کے فرنٹ مین طور بزدار نے ڈی جی خان میں واحد تحصیلدار کے دفتر جو کہ عثمان بزدار کا تھا میں ہفتے کی رات آگ لگائی گئی اور جتنا بھی ان کی بے ایمانیوں پر مبنی ریکارڈ تھا جلا کر خاکستر کر دیا گیا تاکہ اگر کوئی ریکارڈ حاصل کرنے کی کوشش کرے تو اس کے ہاتھ سوائے خاک کے کچھ نہ لگے۔

انہوں نے بتایا کہ جب عثمان بزدار کو پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنانے کا اعلان کیا گیا تو طور بزدار اور ان کے بیٹے فخر بزدار جو دبئی میں مزدوری کرتا تھا کے سنہری دور کا آغاز ہو گیا، عثمان بزدار کے وزیراعلیٰ کا حلف اٹھاتے ہی طور بزدار اپنے بیٹے کے ساتھ لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچ گیا اور یہاں پر ایک دفتر پر قبضہ جمالیا، فخر بزدار نے عثمان بزدار کی مدد سے جنوبی پنجاب کے اندر ٹھیکے لینا شروع کر دیے اور’’کمائی‘‘شروع کردی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…