جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

تمام گاڑیوں کے اوپر بھی پولیس لائٹس لگی ہوئی تھی، رول آف لاء نہیں ہو گا تو یہاں کچھ نہیں ہو گا، صرف افراتفری ہوگی، سینئر صحافی مطیع اللہ جان بازیابی کیس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے اہم ریمارکس

datetime 22  جولائی  2020 |

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر ہدایات کے ساتھ نمٹا دی۔ بدھ کو کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کی ۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہاکہ یہ الارمنگ ہے اور اسکو برداشت نہیں کیا جا سکتا، عام آدمی سے بھی وفاقی دارالحکومت میں یہ رویہ نہیں رکھا جا سکتا۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ جس نے بھی یہ کیا ہے وہ باقیوں کو ڈرانا چاہتا ہے، پولیس کے ہوتے ہوئے یہ کس طرح ہو سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا وفاقی حکومت کو بھی آزادی اظہار رائے کو یقینی بنانا چاہیے، کسی کی اتنی ہمت ہے کہ جس نے پولیس کی وردی میں یہ کام کیا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ تمام گاڑیوں کے اوپر بھی پولیس لائٹس لگی ہوئی تھی، رول آف لاء نہیں ہو گا تو یہاں کچھ نہیں ہو گا بلکہ صرف افراتفری ہوگی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ صحافی کے خلاف کسی بھی جرم پر دہشتگردی کی دفعات لگتی ہیں، کیا پولیس نے ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات شامل کی ہیں۔ڈی آئی جی پولیس وقار الدین سید نے کہاکہ پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ایف آئی آر میں دہشتگردی کی دفعات کیوں نہیں شامل کیں۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ عوام کو کیا تاثر ملے گا کہ پولیس کی وردی میں لوگ دندناتے پھر رہے ہیں، چیف جسٹس نے کہاکہ کسی کی جرات نہیں ہونی چاہیے کہ وہ پولیس کی گاڑیاں اور وردی استعمال کرے۔ سابق صدر جے پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہاکہ اگر عدالت بروقت نوٹس نہ لیتی تو شاید آج ہم سڑکوں پر بیٹھے ہوتے۔ وکیل جہانگیر جدون نے کہاکہ پولیس تفتیش کر کے عدالت کو بتائے کہ اس سارے عمل کے پیچھے کون تھا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ اسلام آباد میں یہ عمل ہوا، سی سی ٹی وی آگئی ہے یونیفارم دیکھا جا سکتا ہے یہ پولیس کے لئے ٹیسٹ کیس ہے۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…