اسلام آباد(آن لائن)قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کو بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ہنگامہ ،شورشرابہ ،نعرے بازی ،صحافی مطیع اللہ جان کے مبینہ اغوا پراپوزیشن کاعلامتی واک آوٹ ،ڈپٹی سپیکرنے اپوزیشن کو جھاڑ پلاتے ہوئے کہا کہ مجھے رولز نہ سمجھائیں روزانہ رولز پڑھ کر آتا ہوں،لسٹ سے ہٹ کر کسی کو بولنے کی اجازت نہیں ہوگی،عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ہور کی تصاویر میں بھی گاڑیاں سڑکوں پر
تیر رہی ہیں،کے پی کے میں وزیر دفاع کے اپنے گاؤں کے سکول میں گدھا بندھا ہے اس کپتان نے پورے پاکستان کی معیشت گرا دی،راہول گاندھی انڈیا کی گانگریس میں مودی کو انڈیا کا عمران خان کہتا ہے، کل کے سپریم کورٹ کے فیصلے نے ثابت کردیا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ سے حکومت چل رہی ہے ،نیب نیازی گٹھ جوڑ نہ ہوتو یہ حکومت ایک دن نہیں چل سکتی۔ کوئی کراچی میں ڈھکن کے نامْ سے مشہور ہے تو کوئی پانی پینچنے والا مشہور ہے کچھ اے ٹی ایمز بھاگ چکی ہیں کچھ کرونا کی وجہ باہر جاپا نہیں رہے ،ایک ڈاکو تھا جو خود کچھ نہیں رکھتا تھا اس کا سارا خرچ اس کے ساتھی ڈاکو اٹھاتے تھے یہاں بھی ایک ڈاکو مسلط ہے ڈپٹی سپیکر نے کہاکہیہاں ایسی مثالیں نہ دیں۔میاں جاوید لطیف نے کہاہمارا چیف ایگزیکٹو اسی اسمبلی کو گالیاں دیتے تھے،چینی اسکینڈل ,دوائیوں کا اسکینڈل ,ڈالر اسکینڈل،اتنے اسکینڈلز کے باوجود اگر کوئی کہے کہ مجھے فرشتہ سمجھیں تو ایسا نہیں ہو سکتا،جاوید لطیف کے بعد ڈپٹی سپیکر نے مراد سعید کو مائیک دیا تومائیک مراد سعید کو دینے پر اپوزیشن اراکین کا احتجاج،اور ہلڑ بازی شروع کر دی،تاہم کورم کی نشاندہی پر اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔گزشتہ روز منگل کوقومی اسمبلی اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت تلاوت قران پاک سے شروع ہوا،
اس موقع پر اسلام آباد سے اغوا ہونیوالے صحافی سے متعلق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے کہا کہ پریس گیلری خالی ہے سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو پولیس نے ریاستی دہشتگردی کرتے اٹھا لیا، یہ انفرادی شخص پر وار نہیں پورے پاکستان کے میڈیا کی ذبان بندی کا راستہ ہموار کیا جا رہا ہے،ملک میں پہلے ہی اظہار رائے پریشر میں ہییہ شرمندگی کی بات ہے، اسکی ہم مذمت کرتے ہیں اور
اس کے ساتھ ہی پیپلزپارٹی نے صحافی کی گمشدگی پر واک آؤٹ کا اعلان کر دیا،پاکستان مسلم لیگ کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ اسطرح لوگوں کو اٹھانے سے سچ دبایا نہیں جا سکتا، سچ کو اسطرح شکست نہیں دی جاسکتی، اس موقع پر ڈپٹی سپیکر نے وفاقی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امورعلی محمد خان کو کہا کہ آپ جائیں اپوزیشن کو واپس لیکر آئیں،بعدازاں آغا حسن بلوچ نے اظہار خیال کرتے ہوئے
کہاکہ آج حضدار کے امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کی کوش کی جارہی ہے،بلوچستان میں جمہوری جدوجہد کو روکنے کی کوشش پر حالات خراب ہوں گے، انتظامیہ اور صوبائی حکومت حالات خراب کرنیوالوں کیخلاف کاروائی کرے،منورہ بی بی نے کہاکہ بلوچستان میں لوگوں کو زبردستی دکانیں بند کرا کر تنگ کیا جاتا ہے، بلوچستان میں لوگوں کو ایس او پی کے نام پر تنگ کیا جا تا ہے
، عید کے موقع پر لوگوں کو کام کرنے دیا جائے، جس پر سپیکر نے کینٹ میں دکانیں بند کرنے پر معاملہ متعقلہ کمیٹی کو بھیجا جائے،پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عالمگیر خان نے کہا کہ عالمگیر خان کا اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ کراچی میں پولیس لوگوں کو تنگ کر رہی ہے اور رشوت لے رہی یے، اس وبا کیساتھ جینا ہے تو ایس او پیز بنانے ہیں، ٹرانسپورٹر ایس او پیز پرعملدرآمد کیلئے تیار ہیں
لیکن پتہ نہیں وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کو خرچہ چاہیے، کراچی میں 30 منٹ کی بارش پر ساری کارکردگی سامنے آجاتی یے، میئر کراچی صفائی کے پیسے کیلئے روتا ہیورلڈ بنک کراچی کے نالوں کی صفائی کیلئے پیسے دیتا یے کچرا کرنے میں سندھ حکومت کا ہاتھ ہے اور انہوں نے کراچی میں گندگی پھیلائی، ہم سب ایم این اوز کو پابند کیا جائے کہ ہمارے بچے سرکاری سکول میں ہوں ،عجب اپنا بچہ سرکاری
سکول میں پڑھے گا تو گائیں نہیں بندھیں گی، جب تک ہم خود سے شروع نہ کریں،تب تک نظام بہتر نہیں ہوگا، قومی اسمبلی اجلاس میں شور شرابہ شروع کر دیا گیا،اپوزیشن کو بولنے کا موقعہ نہ دینے پر شازیہ مری اور دیگر اراکین کااحتجاج جس پر سپیکر نے کہاکہ سب کو باری پر موقع دوں گا۔میں رولز پڑھ کر آتا ہوں مجھے نہ سمجھائیں،پی پی ارکان اسمبلی نے کہا کہ قادر پٹیل کو موقع دیا جائے،
جس پرڈپٹی سپیکر نے کہا کہ مجھے جو نام دیئے گئے ہیں اس میں قادر پٹیل کا نام نہیں ہے ،راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مہربانی کرکے قادر پٹیل کو پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے دیا جائے،جس پر ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ایسا نہیں ہوگا،سب اپنی باری پر بولیں گے،ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ریاض پیرزادہ کو بولنا کا کہا آپ شورشرابہ کررہے ہیں،ذبردستی نہیں بولنے دوں گا،میں ہاؤس کو صیح طریقے سے چلا رہا ہو،
شورشرابہ کرنے پر ڈپٹی اسپیکر نے اپوزیشن اراکین کو جھاڑ پلا دی،اور بعدازاں نماز عصر کا وقفہ کر دیا گیا،نماز کے وقفہ کے بعد دوبارہ اجلاس شروع ہوا تو ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ٹڈی دل کے حوالے سے وزیر زراعت بتائیں کیا حکمت عملی ہے اور بتایا جائے نقصانات کا ازالہ کیسے ہوگا،میاں ریاض پیرزادہ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہٹڈی دل سے جو نقصان ہوا ہے اس پر اس ایوان کو بریفننگ دی جائے،
جتنا نقصان ہوا ہے اس بارے میں ابھی تک کوئی اعداد و شمار موجود نہیں،پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ ریاست مدینہ کی بات کی جاتی ہے جسکا پہلااصول انصاف تھاوہ انصاف جو سعد رفیق کے حق میں فیصلہ دیکر کیا،ریاست مدینہ کی بات بعد میں کریںجس کو موقع ملتا ہے وہ کراچی پر چڑھ دوڑتا ہے، حیرت ہے دنیا کے اتنے ارب پتے لوگ آکر پاکستان کا نظام چلارہے ہیں جن میں
سے کچھ فرار ہوگئے، باقی کرونا کیوجہ سے رکے ہیں وہ بھی اطلاعات ہے چلے جائیں گے،لاہور کی تصاویر میں بھی گاڑیاں سڑکوں پر تیر رہی ہیں،کے پی کے میں وزیر دفاع کے اپنے گاؤں کے سکول میں گدھا بندھا ہے اس کپتان نے پورے پاکستان کی معیشت گرا دی،راہول گاندھی انڈیا کی گانگریس میں مودی کو انڈیا کا عمران خان کہتا ہے، کل کے سپریم کورٹ کے فیصلے نے ثابت کردیا کہ نیب نیازی
گٹھ جوڑ سے حکومت چل رہی ہے ،نیب نیازی گٹھ جوڑ نہ ہوتو یہ حکومت ایک دن نہیں چل سکتی۔ کوئی کراچی میں ڈھکن کے نامْ سے مشہور ہے تو کوئی پانی پینچنے والا مشہور ہے کچھ اے ٹی ایمز بھاگ چکی ہیں کچھ کرونا کی وجہ باہر جاپا نہیں رہے ،ایک ڈاکو تھا جو خود کچھ نہیں رکھتا تھا اس کا سارا خرچ اس کے ساتھی ڈاکو اٹھاتے تھے یہاں بھی ایک ڈاکو مسلط ہے ڈپٹی سپیکر نے کہاکہ
یہاں ایسی مثالیں نہ دیں۔ عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔پاکستان مسلم لیگ کے میاں جاویدلطیف نے کہا کہ کل ایک فیصلہ آیا جس کے بعد کچھ معاملات دیکھنا پڑیں گے،جج ارشد ملک , جسٹس قیوم, اور پانامہ کا معاملہ بھی دیکھنا ہوگا،کسی ایک شخصیت کو اتنا طاقتور کر دیں گے کہ وہ جنرل یحیی بن جائے،یہ ملک اور نظام کیسے چلے گا،جب جنرل یحیی آئے تو ایوب خان کی کابینہ کے
خلاف کیسز بنائے،جو کچھ ہوا آپ سب کو معلوم ہے،یہی حال یہاں دو سالوں سے نیب کے ذریعہ ہو رہا ہے،جنرل یحیی مشرقی پاکستان کے خاف کھڑا ہو گیا،آج ہمارا چیف ایگزیکٹو سندھ کے خلاف کھڑا ہو گیا،آج کا ہمارا چیف ایگزیکٹو اسی اسمبلی کو گالیاں دیتے تھے،چینی اسکینڈل ,دوائیوں کا اسکینڈل ,ڈالر اسکینڈل،اتنے اسکینڈلز کے باوجود اگر کوئی کہے کہ مجھے فرشتہ سمجھیں تو ایسا نہیں ہو سکتا،
جاوید لطیف کے بعد ڈپٹی سپیکر نے مراد سعید کو مائیک دیا تومائیک مراد سعید کو دینے پر اپوزیشن اراکین کا احتجاج،اور ہلڑ بازی شروع کر دی،تاہم اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی رکن آغا رفیع اللہ نے کورم کی نشاندہی کی تو جس کے نتیجہ میں کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس جمعرات کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ظفر ملک/طارق ورک