اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سستی گیس کی پیداوار میں رکاوٹیں کھڑی کر نے کے نتیجے میں قومی خزانے کو پانچ کروڑ ڈالرز کا نقصان پہنچائے جانے کا انکشاف۔روزنامہ جنگ میں خالد مصطفیٰ کی شائع خبر کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی ندیم بابر کی سربراہی میں 7 رکنی کمیٹی نے پالیسی فیصلہ جاری کر دیا ۔
اس سلسلے میں ڈی جی پی سی کو انٹرنیشنل تھرڈ پارٹی کی سفارشات کو قبول کر نے پر مجبور کیا گیا ۔پٹرولیم ڈویژن نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ باقاعدہ ڈائریکٹر جنرل پٹرولیم کنسیشن کے تقرر کا فیصلہ کیا ہے ۔بدین۔4 سائوتھ گیس فیلڈز سے سستی گیس کی پیداوار سات ماہ سے رکی ہو ئی ہے ۔ اس سنگین خلاف ورزی وزیر اعظم اور نیب نے نوٹس لیا ۔بعد ازاں وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور وزیر توانائی کی زبانی یقین دہانی پر گزشتہ جنوری سے گیس کی پیداوار قومی گرڈ سے منسلک کر دی گئی ۔ پٹرولیم ڈویژن نے ڈائریکٹر جنرل پرائس کنسیشن کو رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کر تے ہو ئے صوابدیدی اختیارات کے غلط استعمال سے روک دیا ۔قانون کے مطابق تقرری نہ ہو نے پر عمران احمد کو ڈی جی پی سی کے منصب سے پہلے ہی ہٹادیا گیا ہے ۔دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ ڈی جی پی سی عمران احمد نے 25 سینٹس فی ایم ایم بی ٹی یو کے تنازع پر قومی سسٹم کو گیس کی فراہمی روکی۔