اسلام آباد(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ کھل کر بتا رہا ہوں ڈالر180پر جائیگا ،آئی ایم ایف صرف لالی پاپ دیگا۔ جمعہ کو اجلاس کے دور ان توجہ دلاؤ نوٹس پر سینیٹر میر کبیر محمد شاہی نے کہاکہ آئی ایم ایف نے بجٹ کے حوالے سے شرائط رکھی تھی،ان شرائط پر عملدرآمد بھی شروع ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کسی بھی اقدامات کے حوالے پہلے ماحول بنایا جاتا ہے،سرکاری ملازمین آج مشکلات سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے کہا تھا کہ ایک تولہ سونے کے برابر کم از کم تنخواہ مقرر کرنیکا مطالبہ کیا تھا،وفاقی بجٹ میں ملازمین کیلئے کوئی ریلیف نہیں دیا گیا،لوگوں کو55سال کے بعد ریاست ملازمین کو بے یارو مددگار کرنے جا رہی ہے،دنیا بھر میں ریٹائرمنٹ کے بعد اولڈ ایج بینفڈ دیاجاتا ہے ،یہاں ریٹائرمنٹ کے بعد چوراہوں میں بھیگ مانگنے پر مجبور کیا جا رہا ہے،ملک کی پالیسی بنانے والے 85 سال میں کام کر سکتے ہیں مگر کام کرنے والے نہیں۔سینیٹر رحمن ملک نے کہاکہ آئی ایم ایف نے اخراجات کم کرنے کا کہا،حکومت نے سرکاری ملازمین کو55سال میں ریٹائر کرکے اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا،حکومت کے اس فیصلے سے لوگوں میں مشکلات پیدا ہوں گی۔ انہوںنے کہاکہ آج کھل کے بتا رہا رہوں کہ ڈالر 180روپے تک جائے گا،آئی ایم ایف صرف لالی پاپ دے گا۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہاکہ رحمن ملک سے امید ہے کہ اپنی حکومت کے وقت بھی آئی ایم ایف کے خلاف برملا بات کی ہو گی،ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 55سال کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا،فنانس ڈویژن نے پنشن اور انکریمنٹ میں کمی سے متعلق افواہوں کی تردید کر دی ہے،سرکاری ملازمین ساٹھ سال کی عمر میں ہی ریٹائر ہونگے،اگر کوئی ایسا فیصلہ ہوا تو پارلیمنٹ نے ہی فیصلہ کرناہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر ریاست کسی شہری سے دیانتداری کی توقع رکھتی ہے تو کم از کم بنیادی ضرورت مہیا کرے،ہم سول سروس ریفارمز کی طرف جا رہے ہیں