پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد کتنے کروڑ وںتک جا سکتی ہے؟ کروناکیلکولیٹرمیں خوفناک انکشافات سامنے آگئے

3  جولائی  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے اور اب تک ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔اس صورتحال میں حکومت ٹیسٹوں کی تعداد بڑھانے کے ساتھ ساتھ اسپتالوں میں دستیاب علاج کی سہولیات کو بھی بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ماہرین صحت کا خیال ہے کہ

پاکستان میں کورونا کے مریضوں کے تعداد حکومت کے پاس موجود اعداد و شمار سے بہت زیادہ ہے کیونکہ بہت سے مریض ایسے بھی ہیں جن میں کورونا علامات موجود نہیں ہیں مگر ان میں وائرس موجود ہے۔اسی لیے ملک میں اس وقت مریضوں کی اصل تعداد کا اندازہ لگانا کافی مشکل ہے۔مندرجہ ذیل انٹریکٹیو ماڈل پاکستان کی کل آبادی میں متاثرہ مریضوں کی شرح کے لحاظ سے یہ بتاتا ہے کہ ملک میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے کتنے کیسز ہو سکتے ہیں۔آپ خود اس کیلکولیٹر کے ذریعے متاثرہ افراد یعنی مریضوں کا تناسب کم یا زیادہ کرکے یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پاکستان کے دیہی یا شہری علاقوں میں اس کا کتنا اثر ہو گا اور وہاں مریضوں کی تعداد کتنی ہو سکتی ہے۔اہم مفروضات:اس ماڈل کے لیے پاکستان کی آبادی 21 کروڑ 20 لاکھ تصور کی گئی ہے جس میں 62 فیصد کو 18 سال سے زیادہ عمر کا تصور کیا گیا ہے۔اہم مفروضات:پاکستان کی کل آبادی: 212,000,000، وائرس کے خطرے میں کل آبادی: 131,440,000،کتنی شہری آبادی کو خطرہ لاحق: 47,844,160، کتنی دیہی آبادی کو خطرہ لاحق: 83,595,840۔ تصور بھی یہی کیا گیا ہے کہ یہ افراد (یعنی 18 سال سے زائد عمر کی آبادی) کو کورونا وائرس لاحق ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ ہے جب کہ نتائج کو آسان بنانے کے لیے صفر سے 18 سال عمر کے گروپ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

اسی طرح ملک کی کل آبادی میں شہری آ بادی کا تناسب 36.4فیصد جب کہ دیہی آبادی کا تناسب 63.6 فیصد رکھا گیا ہے۔اس ماڈل کے تحت شہری علاقوں میں انفیکشن کا تناسب (ڈیفالٹ) 10 فیصد جب کہ دیہی علاقوں میں 3.5 تصور کیا گیا ہے۔یعنی یہ تصور کیا گیا ہے کہ شہروں میں ہر 10 میں سے ایک شخص کو کورونا وائرس لگنے کا خطرہ ہے جب کہ دیہی علاقوں میں ہر 30 میں سے ایک شخص

اس وائرس سے متاثر ہو سکتا ہے۔شہروں میں وائرس لگنے کا تناسب اس لیے زیادہ رکھا گیا ہے کیونکہ لوگ زیادہ قریب رہتے ہیں یا گنجان آباد علاقوں میں بستے ہیں اوراس لیے وہاں وائرس پھیلنے کے امکانات زیادہ ہیں۔مندرجہ بالا تناسب پر اگر یقین کیا جائے تو پاکستان میں مجموعی طور پر 77 لاکھ 10 ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ نمبر صرف اندازوں پر مشتمل ہے اور ہرگز کورونا وائرس کے اصل کیسز کی تعداد کے طور پر نہ لیا جائے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…