اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا ہے کہ 30 جون تک کورونا وائرس کے متوقع کیسز میں 75 ہزار کی کمی ہوگئی،کورونا کاخطرہ ابھی ٹلا نہیں اور ہم نے معاشرے میں ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا،احتیاطی تدابیراختیارنہ کی جائیں تووبا تیزی سے پھیل سکتی ہے اور حالات خراب ہوسکتے ہیں۔
اگر سب لوگ صحیح کام کریں اور حکومت سمیت سب اپنی ذمہ داری پوری کریں تو پھیلاؤ کو روکنے میں خاطر خواہ کامیاب ہوسکتی ہے۔ جمعہ کو وفاقی وزیر اسدعمر نے ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا کیسز بڑھنے پر لوگوں نے حفاظتی تدابیر اختیار کی ہیں، کورونا کاخطرہ ابھی ٹلا نہیں اور ہم نے معاشرے میں ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا ہوگا، پہلے 30جون تک 3 لاکھ کیسز متوقع تھے جو اب کم ہوکر 2 لاکھ 25 ہزار ہوگئے ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ ہم نے 14جون کو حقائق سامنے رکھے تھے اور اندازہ تھا کہ 30 جون تک کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے، تاہم اجلاس میں ہم نے ماہرین کی رائے کا جائزہ لیا اور اب موقع کیسز کی تعداد کم ہوگئی ہے، جو تین لاکھ تک پہنچنے کا خدشہ تھا وہ سوا دو لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے۔اسد عمر نے بتایا کہ احتیاطی تدابیراختیارنہ کی جائیں تووبا تیزی سے پھیل سکتی ہے اور حالات خراب ہوسکتے ہیں، اگر سب لوگ صحیح کام کریں اور حکومت سمیت سب اپنی ذمہ داری پوری کریں تو پھیلاؤ کو روکنے میں خاطر خواہ کامیاب ہوسکتی ہے، اگرہم سب اپنا کردار ادا کریں تووبا کے پھیلاؤ کوکنٹرول کیا جاسکتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر ہم احتیاط نہیں کریں گے تو حالات خراب ہوسکتے ہیں۔
صحت کے نظام کو بہتر بنایا جارہا ہے، صورتحال ایسی نہیں کہ صحت کا نظام مفلوج ہوتا نظر آئے، کوشش کررہے ہیں کہ کاروبار زندگی بھی چلتا رہے گا، غریب لوگ بھی متاثر نہ ہوں اور ہم عوام کی صحت کی حفاظت بھی کریں، میں یہ نہیں کہہ رہا کہ کورونا کا خطرہ ٹل گیا تاہم پچھلے دو ہفتے میں حالات میں بہتری آئی ہے اور مزید آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہماری جانب سے ایس او پیرپرعمل نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں بھی کی گئیں،جہاں وباء کا زیادہ پھیلائوہے وہاں اسمارٹ لاک ڈائون ہے۔انہوں نے کہا کہ صورتحال ایسی نہیں کہ صحت کا نظام مفلوج ہوتا نظر آئے، کوشش کررہے ہیں کہ کاروبار زندگی بھی چلتا رہے گا، غریب لوگ بھی متاثر نہ ہوں اور ہم عوام کی صحت کی حفاظت بھی کریں۔اسد عمر نے کہا کہ پچھلے دو ہفتے میں حالات میں بہتری آئی ہے اور مزید آئے گی، تاہم خطرہ ابھی ٹل نہیں گیا ہے۔