جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

جہانگیرترین، اسد عمر، شاہ محمودقریشی کی لڑائیوں نے کیسے عمران خان کو نقصان پہنچایا؟جہانگیرترین اور اسد عمر ایک دوسرے کیخلاف کیا کیاکرتے رہے؟ فوادچوہدری نے تحریک انصا ف میں لڑائیوں سے پردہ اٹھادیا،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 23  جون‬‮  2020 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چودھری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کی توقعات پر اس قدر پورا نہیں اتر سکی جس طرح عوام سوچ رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں جیسے اسد عمر، جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کی ذاتی لڑائیوں کے باعث ٹیکنو کریٹس اور بیوروکریٹس کو موقع ملا اور سیاسی میدان سے منتخب ہوکر آنے والے لوگ نظر انداز ہوئے۔فوادچودھری نے مزیدکہا کہ پہلے جہانگیر ترین نے وزیراعظم کے سامنے مخالفت کر کے اسد عمر کو وزارت سے ہٹوایا پھر واپس آ کر اسد عمر نے جہانگیر ترین کو ہی فارغ کرادیا، اسی طرح شاہ محمود قریشی کی دیگر سیاسی ورکرز کے ساتھ ہونے والی مخالفت بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، انہوں نے کہا کہ اس لڑائی میں عمران خان کی بنیادی ٹیم ہل کر رہ گئی جس کے باعث ان لوگوں کو موقع ملا جو سیاست سے نہیں بلکہ کچھ اور ایجنڈا لائے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے نتھیاگلی میں عمران خان کے ساتھ بہت وقت گزارا اور محسوس کیا کہ وہ اس سسٹم کو بدلنا چاہتے ہیں اور ریفارمز کے حوالے سے ان کا نظریہ بہت مضبوظ اور واضح تھا۔ان ریفارمز اور سسٹم کو بدلنے کے لیے ایک ٹیم منتخب کی گئی مگر ان آپس کے جھگڑوں میں وہ ٹیم بکھر گئی جس نے ان آئیڈیاز کو نافذ العمل کرانا تھا اس حکومت نے اگر کوئی اہداف حاصل نہیں کیے تو اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایسے ٹیکنوکریٹس اور دیگر لوگوں کے آنے سے منتخب ہوکر پارلیمان میں پہنچنے والے لوگ منہ دیکھتے رہ گئے اور عوام کے نمائندوں کو موقع نہ ملنے کے باعث حکومت اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چودھری نے کہا کہ پارٹی کی اندرونی لڑائیوں کی وجہ سے وزیراعظم کا ویژن سامنے نہیں آسکا کیونکہ سیاسی ورکرز کو نظر انداز کرنے سے پارٹی کا امیج خراب ہوا اور بیوروکریٹس کو ترجیح دی گئی، فوادچودھری کا مزیدکہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت اسلام آباد دھرنے میں پارٹی ورکرز پر درج ہونے والے مقدمات سے آج تک ان نوجوانوں کی جان نہیں چھڑا سکی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت پولیس اور عدلیہ میں مطلوبہ ریفارمز نہیں کر سکی اس لیے اس حکومت کا گزشتہ حکومتوں سے کوئی زیادہ فرق نہیں ہے ۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…