اسلام آباد ( آن لائن ) پارلیمنٹ ہائوس کے ملازمین میں کورونا کے کیسز سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے ، جمعرات کو مزید 11ملازمین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے جس کے بعد ان ملازمین کو ان کے گھروں میں ہی قرنطینہ کردیاگیا ہے ۔
پارلیمانی ذرائع کے مطابق ملازمین کا تعلق سینٹ و قومی اسمبلی کے مختلف شعبوں سے ہے اور اب پارلیمنٹ ہائوس کے کورونا وائرس متاثرہ کی تعداد 16 ہوگئی ہے ۔ چیئرمین سینٹ و سپیکر قومی اسمبلی کے درمیان جمعرات کو ہونے والی ملاقات میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیاگیا کہ پارلیمنٹ ہائوس کے عملے میں بھی کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے اسی لئے ایک متفقہ آٹھ نکاتی ایس او پی جاری کیاگیا ہے جس کے تحت سینٹ و قومی اسمبلی اجلاس کے دوران کسی بھی رکن پارلیمنٹ کے ساتھ پارلیمنٹ ہائوس نہیں آسکے گا ۔ وفاقی وزراء اور وزراء مملکت کے ساتھ بھی صرف ایک شخص کو آنے کی اجازت ہوگی جو اس کے سٹاف کا حصہ ہوگا ۔ پارلیمانی گیلریز میں گریڈ 20کا ایک افسر ہی موجود ہوگا اور اسی آفیسر کو بلایا جائیگا جس کا ایجنڈا کارروائی کا حصہ ہوگا ۔ تمام اراکین پارلیمنٹ اور دیگر افراد پارلیمنٹ میں داخلے کے وقت تھرمل گنز سکریننگ کرائینگے تاکہ ان کا درجہ حرارت پتہ چل سکے ۔ محدود جگہ کی وجہ سے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کم سے کم صحافی پریس گیلری میں موجود ہوں ۔ سماجی فاصلے کو یقینی بناتے ہوئے ایوان میں قائد ایوان اپوزیشن لیڈر ، وزراء پارلیمانی لیڈرز کی نشستیں فاصلے پر ہونگی ۔ تمام اراکین ماسک ، گلووز ، سینٹائزر کا استعمال کرینگے جو ان کی نشتوں پرفراہم کئے جائینگے ۔اجلاس میں آنے سے پہلے تمام اراکین اپنا کورونا ٹیسٹ کروائینگے کورونا ٹیسٹ کی سہولت پارلیمنٹ ہائوس اور پارلیمنٹ لاجز کی ڈسپنسری میں دستیاب ہوگی۔