ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

فروغ نسیم نے وفاقی وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ کیوں دیا؟اصل وجہ تو ا ب سامنے آئی

datetime 1  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس پرسماعت کل منگل کو ہوگی ، سپریم کورٹ کے جج جسٹس عمرعطاء بندیال کی سربراہی میں دس رکنی بینچ کیس کی سماعت کریگا ،وفاق کی جانب سے فروغ نسیم سپریم کورٹ میں پیش ہونگے ۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، وزیر قانون نے استعفیٰ وزیراعظم کو بھجوا دیا۔ ذرائع کے مطابق فروغ نسیم جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں حکومت کی نمائندگی کریں گے، جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت کل منگل کو ہوگی، جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں دس رکنی بینچ کیس کی سماعت کریگا ،اٹارنی جنرل خالد جاوید نے حکومت کی نمائندگی سے معذرت کر لی تھی،عدالت نے کیس میں پیش ہونے کے لیے فروغ نسیم کو لائسنس بحال کرانے کا حکم دیا تھا۔دوسری جانب وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے اپنے بیان میں کہاکہ وزیراعظم کی درخواست پر وفاق کی نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے،جسٹس قاضی فائز عیسٰی ریفرنس کیس میں وفاق کی نمائندگی کروں گا۔فروغ نسیم نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی،بار کونسل یا کسی بھی شخص کے خلاف ذاتی عناد نہیں،مقدمے میں صرف بطور عدالتی معاون پیش ہوں گا۔فروغ نسیم نے کہاکہ بطور وزیر قانون عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے،میرے دل میں عدلیہ اور معزز جج صاحبان کے لیے عزت و احترام ہے،بطور وزیر ہمیشہ قرآن ،حدیث اور آئین کی روشنی میں فیصلے کیے۔فروغ نسیم نے کہاکہ قانون کے خلاف کبھی کچھ نہیں کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…