پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

وزیراعظم کا شوگر انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کے بعد ایک اور بڑا فیصلہ، کابینہ میں شامل مشیروں اور معاونین خصوصی کو اثاثے ظاہر کرنے کا حکم دے دیا

datetime 21  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وزیراعظم عمران خان نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کابینہ میں شامل مشیروں اور معاونین نے خصوصی کو اثاثے ظاہر کرنے کا حکم دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء نے چینی کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی۔واجد ضیاء نے چینی بحران کی فرانزک رپورٹ پر وفاقی کابینہ کو بریفنگ بھی دی۔

کابینہ کو شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ سے متعلق بتایا گیا کہ شوگر ملز نے کتنی چینی پیدا کی۔ چینی کہاں کہاں فروخت کی کتنا سٹہ لگایا، اس سب سے متعلق فرانزک آڈٹ رپورٹ میں تفصیلات شامل ہیں۔ شوگر انکوائری رپورٹ کو پبلک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اور اس کے بعد وزیراعظم کی جانب سے ایک اور بڑا اور اہم فیصلہ سامنے آیا۔وزیراعظم نے کابینہ میں شامل تمام مشیروں اور معاونین خصوصی کو اپنے اثاثے ظاہر کرنے کا حکم دیا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے حکم دیا کہ تمام مشیر اور معاون خصوصی اپنے اثاثے فوری طور پر کابینہ ڈویڑن میں ڈکلیئر کریں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر منتخب ایڈوائزر بھی اپنے اثاثے ظاہر کریں گے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر غلام سرور کی جانب سے کابینہ میں شامل معاونین خصوصی اور مشیروں کے اثاثے ڈکلیئر کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا.انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں کہا کہ کابینہ میں ایسے لوگ بھی بیٹھے ہیں جنہیں وہ بھی نہیں جانتے۔غلام سرور نے کہا کہ کابینہ کے کچھ ارکان دوہری شہریت رکھتے ہیں وہ کہاں سے آئے کسی کو پتا نہیں۔ ایسے لوگوں کو اپنا بیک گراونڈ اور اثاثے ظاہر کرنے چاہیے۔ایسے لوگوں کے آمدن کے ذرائع بھی سامنے آنے چاہیے۔ماضی میں بھی لوگ بیگ اٹھا کر کابینہ میں آئے اور بیگ اٹھا کر واپس چلے گئے۔پارٹی ممبرز کے اثاثے ڈکلیئر ہیں اوراصولاََ ان تمام معاون خصوصی کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے،ورنہ کابینہ پر انگلیاں اٹھتی ہیں۔غلام سرور نے کہا کہ ایسے لوگوں کو کوئی نہیں جانتا یہ بیگ اٹھا کر آتے ہیں اور بیگ اٹھا کر چلے جاتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی راستہ بچا ہے


جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…