لندن( آن لائن) پی آئی اے کی پرواز نے زمینی عملے سے کلیئرنس کے بغیر لینڈنگ کر دی۔ برطانیہ میں پیش آنے والے اس واقعے کی تحقیقات کرنے والی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ایئرلائنز کی پرواز بوئنگ نمبر 777 نے غلطی سے اس بات کا اندازہ لگا لیا کہ زمینی عملے کی جانب سے لینڈینگ کے لئے تمام انتظامات مکمل کر دیئے گئے ہیں، لیکن ایسا نہیں تھا۔جیسے ہی جہاز نے لینڈنگ کی، پرواز رن وے پر موجود ٹاور سے ٹکرا گئی۔
برطانیہ کی محققین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بوئنگ 777 کا عملہ بظاہر رن وے پر موجود ٹک کو دیکھ سکتا تھا، لیکن انہوں نے خود اس بات کا اندازہ لگایا کہ شاید عملہ وہاں سے جا چکا ہے۔ لینڈنگ سے قبل زمینی اہلکار ٹگ کے پیچھے ٹاور کو لگا رہے تھے جسے ہٹانے کی تیاری کی جا رہی تھی، لیکن پائلٹس کو شاید یہ نظر نہ آیا۔بتایا گیا ہے کہ جہاز کے کپتان نے پہلے افسر سے رن وے کلیئرنس کی منظوری کی درخواست کی، اس کے بعد نہ ہی ہوائی ٹریفک کنٹرول سے اس شبہ کو دور کرنے کے لئے جانچ پڑتال کی کہ تمام زمینی عملہ وہاں سے جا چکا ہے یا نہیں، اور نہ ہی کسی کو آخری ہینڈ سگنل موصول ہوا۔ انکوائری میں بتایا گیا ہے کہ ٹاور سے منقطع ہونے کے صرف 23s بعد بوئنگ 777 نے آگے بڑھنا شروع کیا اور یہ وقفہ عموماََ 2 سے 3 منٹ کا ہوتا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حرکت شروع کرنے کے کچھ دیر بعد جہاز ٹاور سے ٹکرایا جس کے بعد عملے نے رک کر پارکنگ بریک لگائی۔ ہونے والے نقصان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ہوائی جہاز کے ذریعہ نہ تو کوئی زمینی اہلکار زخمی ہوا ہے اور نہ ہی ٹگ کو کسی قسم کا نقصان ہوا ہے، تا ہم ٹاور اور رن وے کی سطح کو نقصان پہنچا ہے۔ پی آئی اے بوئنگ 777 کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ طیارے کا معائنہ گراؤنڈ انجینئر نے مکمل کر لیا ہے جس کے بعد اسے روانہ ہونے کے لئے کلیئر کردیا گیا۔