بیجنگ (این این آئی)چین نے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق بھارتی اعتراض پر جواب دیا ہے کہ چین اور پاکستان کے مابین معاشی تعاون کا مقصد مقامی معاشی نمو کو بڑھانا ہے۔بیجنگ میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاولی جیان نے واضح کیا کہ مسئلہ کشمیر پر چین کا واقف مستقل ہے۔بھارتی اعتراض پر ترجمان وزارت خارجہ ژاولی جیان نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین معاشی سرگرمیوں سے مقامی معیشت بڑھے گی اور لوگوں کی معاشی زندگی بہتر ہونے سے سب کو فائدہ ہوگا
۔واضح رہے کہ واٹر اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے دیامر بھاشا ڈیم پراجیکٹ کی تعمیر کیلئے پاور چائنا اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) پر مشتمل جوائنٹ وینچر کے ساتھ 442 ارب روپے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ کورونا وائرس کے آغاز کے بعد سے ہی بیجنگ اور اسلام آباد نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور اس کے خلاف جنگ کے لیے مل کر کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم کبھی بھی فراموش نہیں کریں گے کہ پاکستان نے وائرس کے خلاف چین کی لڑائی میں وسائل اور طبی سامان کی فراہمی میں مدد فراہم کی۔انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نے بھی پاکستان میں اپنی میڈیکل ٹیمیں بھیجی ہیں، متعدد گرانٹس دی ہیں اور معاشرے کے تمام شعبوں کو فعال کرنے کے لیے فنڈز فراہم کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ چین اور پاکستان اچھے دوست اور اچھے بھائی ہیں ہر مشکل گھڑی میں ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ وائرس کو سرحدوں اور نسلوں کا نہیں معلوم، ہم اس مسئلے پر پاکستان کے مقصد اور منصفانہ پوزیشن کی انتہائی تعریف کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ پاکستان سمیت عالمی برادری کے ساتھ تعاون کر کے حتمی فتح حاصل کریں۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی جیان نے کہا کہ چین اور امریکا کی مستحکم ترقی دونوں ممالک کے عوام کے بنیادی مفادات میں ہے اور یہ عالمی امن اور استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال، چین اور امریکا کو اس وبا کے خلاف تعاون کو مضبوط بنانے، وبا کو جلد سے جلد شکست دینے، مریضوں کا علاج کرنے اور معیشت اور پیداوار کو بحال کرنے پر زور دینا چاہیے لیکن اس کے لیے واشنگٹن کو بیجنگ سے ملاقات کرنی چاہئے۔